اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد میں شامل پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی طرف سے سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کے پیچھے کی حکمت عملی منظر عام پر آگئی۔ سینئر اینکر پرسن و تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے انکشاف کیا ہے کہ سابق صدر آصف علی
زرداری نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو راضی کرلیا ہے کہ اسمبلیوں سے باہر جانے کی باتیں کیوں کی جارہی ہیں ، اس کی بجائے پارلیمنٹ میں موجود رہیں ، اس سلسلے میں سابق صدر نے نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان سے کہا کہ حکومت کے پاس صرف چھ ووٹوں کی اکثریت ہے ، ان میں سے کسی کی قیمت 50 کروڑ سے زیادہ تو نہیں ہے ، انہیں ہم اپنی طرف لے آئیں گے اور پیسہ لگاکر ہم سینیٹ کا چیئرمین بھی اپنا لے آئیں گے جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جاسکے گی۔تجزیہ کار کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کی طرف سے پارٹی قیادت کو پیغام پہنچایا گیا ہے کہ ملک میں الیکشن کے وقت پارٹی فنڈ کے نام پر کروڑوں روپے لیے جاتے ہیں ، موجودہ دور میں نہ کوئی پارٹی فنڈ ملا اور نہ ہی حکومت کی طرف سے کچھ ملا ہے تو اگلے الیکشن کے لیے پیسے کہاں سے بھریں گے؟ اسی کی بناء پر اراکین کی طرف سے اپنی پارٹی قیادت سے کہا گیا کہ استعفوں کی بجائے ضمنی الیکشن میں حصہ لیا جائے لیکن اس کے پیچھے ان اراکین کا اصل مقصد پیسہ بنانا تھا۔پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد میں شامل پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی طرف سے سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کے پیچھے کی حکمت عملی منظر عام پر آگئی۔ ہم سینیٹ کا چیئرمین بھی اپنا لے آئیں گے جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جاسکے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں