لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ملکی حالات اتنے خراب ہوچکے جتنے پہلے کبھی نہ تھے، حکومت اپوزیشن کی تمام تجاویز کا جواب بیان بازی سے نہ دے، بلکہ اپوزیشن کی تجاویز پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے،حکومت اور اپوزیشن کو ملکر
کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت اپوزیشن کی تمام تجاویز کا جواب بیان بازی سے نہ دے۔حکومت کو اپوزیشن کی تجاویز پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اتحادی ہیں ہم مشہور ہیں کہ ہم ہدایت کی بات کرتے ہیں لیکن جوہدایت کی بات کرتے ہیں تو اس کو مخالفت کا نام دے دیا جاتا ہے۔ ملکی حالات اس مقام پر پہنچ چکے جتنے پہلے کبھی نہ تھے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو عوام نے اسمبلی میں بھیجا، حکومت اور اپوزیشن کو چاہیے عوامی مفادات میں کام کرے۔ان لوگوں کے مشوروں میں نہ پڑیں جن کا ذاتی مفاد ہو، بلکہ دونوں کو اکٹھے کام کرنا چاہیے۔واضح رہے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی کشیدگی کو ختم کروانے کیلئے مسلم لیگ فنکشنل بھی سرگرم ہے، پیرپگارا کی ہدایت پر محمد علی درانی نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے جیل میں ملاقات کی، جس میں گرینڈ ٹریک ٹو ڈائیلاگ کی بات کی گئی لیکن سربراہ ن لیگ نوازشریف نے اس کو مسترد کردیا۔گزشتہ روز اپنے بیان میں انتظامی، سیاسی اور معاشی بحران میں ہر طبقے کو ساتھ لے کر چلنے کی بہت کوشش کی لیکن ملک میں جاری ٹکراؤ کی صورتحال کے باعث کوئی کوشش آگے نہ بڑھ سکی۔ ٹریک ٹو میں نئی حکمت عملی سامنے لے کرآئیں گے، ریاست کو ڈائیلاگ کو آگے بڑھانے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ مذاکرات کے لیے ریاست کا کردار اہم ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں