لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن نے ضمنی انتخابات لڑنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے، مریم نواز نے کہا کہ حکومت کو 31 جنوری تک ڈیڈلائن دی ہے تو الیکشن میں حصہ لینا چاہیے ، سینیٹ الیکشن میں حصہ کیلئے 31 جنوری کے بعد غور کیا جائے، پیپلزپارٹی سینیٹ الیکشن میں گئی تو ن لیگ بھی جائے گی۔ ذرائع
کے مطابق سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے درمیان گزشتہ روز ملاقات ہوئی تھی جس میں پی ڈی ایم کی آئندہ کی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی۔مریم نواز نے مولانا فضل الرحمان سے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کے بارے بھی بات کی تھی۔ مریم نواز نے کہا کہ حکومت کو 31 جنوری تک ڈیڈلائن دی ہے تو الیکشن میں حصہ لینا چاہیے۔اسی طرح اگر پیپلزپارٹی نے سینیٹ الیکشن میں حصہ لیا تو ن لیگ بھی سینیٹ الیکشن میں جائے گی۔تاہم مسلم لیگ ن سینیٹ میں حصہ لینے یا لینے سے متعلق 31 جنوری کے بعد فیصلہ کرے گی۔ملاقات میں بات کی گئی کہ ضمنی الیکشن کا معاملہ بھی پی ڈی ایم اجلاس میں رکھا جائے گا۔ پی ڈی ایم کے اجلاس میں بلاول بھٹو کو قائل کیا جائے گا کہ سینیٹ الیکشن میں نہ جائیں۔ ذرائع مولانا فضل الرحما ن نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں حصہ لینے سے متعلق تمام جماعتیں انفرادی حیثیت میں فیصلے کریں۔ مزید برآں پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان دو روزہ دورے پر لاہور پہنچ گئے ہیں، مولانا فضل الرحمان جاتی امراء میں پی ڈی ایم اجلاس کی صدارت کریں گے۔پی ڈی ایم اجلاس میں پی ڈی ایم اجلاس میں راجہ پرویز اشرف، یوسف رضا گیلانی، قمر زمان کائرہ اور فرحت اللہ بابر شریک ہوں گے۔ جبکہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری ویڈیو لنک پر اجلاس میں شریک ہوں گے۔دوسری جانب پی ڈی ایم میں اختلاف کی خبروں پر مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ہر قیمت پر پی ڈی ایم کے اتحاد کو بر قرار رکھنا چاہتی ہے ، پہلے نیب کی گرفتاریوں پر
صرف مذمت کرتے رہے ہیں لیکن اب کسی رہنما کی گرفتاری پر مزاحمت کرینگے اور نیب اور جو لوگ اسے اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کر رہے ہیں ان کا گھیراؤ کریں گے ، پی ڈی ایم کے اتحاد میں کسی سے ہاتھ ہوگا اور نہ پیپلز پارٹی اتحاد سے باہر نکلے گی ، مریم نواز نے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کو استعفے قیادت کو جمع کروانے کا کہا، ماسوائے بیرون ملک یا بیمار خاتون رکن اسمبلی کے علاوہ باقی تمام استعفے جمع ہو چکے ہیں اور جب بھی پی ڈی ایم میں فیصلہ ہوگا اس کے مطابق استعفے دیدیں گے ، حکومت جتنی مرضی چھلانگیں لگا لے نواز شریف کو واپس نہیں لا سکتی، نواز شریف ضرور واپس آئیں گے لیکن اپنی مرضی سے آئیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں