لاہور(پی این آئی) پاسپورٹ منسوخ ہونے سے لیگی قائد برطانیہ سے باہر کسی بھی ملک کا سفر نہیں کر پائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی ندیم ملک کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے لندن میں موجود نواز شریف کا پاسپورٹ منسوخ کرنے کے حکومتی فیصلے پر ردعمل دیا گیا۔
سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ حکومت اس اقدام کے باوجود نواز شریف کو پاکستان واپس نہیں لا سکے گی۔حکومت کیلئے نواز شریف کو واپس لانا شاید اب بھی ممکن نہیں لیکن پاسپورٹ منسوخی سے نواز شریف بھی مشکل میں ضرور پھنسے گیں۔ اگر پاسپورٹ منسوخ نہ ہوتا تو نواز شریف سعودی عرب یا کسی بھی دوسرے ملک کا سفر کر سکتے تھے، تاہم اب ان کیلئے ایسا ممکن نہیں ہوگا۔ پاسپورٹ منسوخ ہو جانے سے نواز شریف برطانیہ سے باہر سفر نہیں کر سکیں گے۔حال ہی میں حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا پاسپورٹ منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن پاسپورٹ کی منسوخی کے باوجود بھی نواز شریف کے لندن میں قیام کے کئی راستے ہیں۔یاد رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ نے نواز شریف کا پاسپورٹ منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 16 فروری کو مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا پاسپورٹ کینسل کررہے ہیں ، ، نیا پاسپورٹ نہ بننے کی صورت میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے بے وطن ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور اور قانونی ماہر بابر اعوان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کے بعد نوازشریف کا لندن میں قیام غیرقانونی ہوجائے گا۔بابراعوان کا کہنا تھا کہ اس صورت میں نوازشریف کے پاس ایک ہی راستہ رہ جائے گا کہ وہ وطن واپس آئیں اور عدالتوں کا سامنا کریں اور اپنے الزامات کا دفاع کرنا ہے لیکن سب سے اہم رائے بیرسٹر شہزاداکبر کی ہوگی جو برطانیہ میں قانون کی تعلیم حاصل کرچکے ہیں اور وہاں کے قوانین کو بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں