مفتی منیب الرحمٰن کو کس کی سفارش پر عہدے سے ہٹایا گیا؟ حکومت نے مفتی صاحب کو ایک اور بڑا عہدہ دینے کی خوشخبری سنا دی

اسلام آباد (پی این آئی) حکومت کا مفتی منیب الرحمان کو بڑا عہدہ دینے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی جانب سے مرکزی رویت ہلال کمیٹی میں کی گئی تبدیلیوں پر ردعمل دیا گیا ہے۔ ایک بیان میں وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ سابق چئیرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مفتی

منیب الرحمان کو میری سفارش پر عہدے سے ہٹایا گیا۔مفتی منیب الرحمان کو مرکزی رویت ہلال کمیٹی سے علیحدہ کر دیا گیا ہے تاہم انہیں جلد کوئی بڑا عہدہ دیا جائے گا۔ دوسری جانب رویت ہلال کمیٹی کے نئے چئیرمین اور بادشاہی مسجد کے خطیب مولانا سید عبدالخبیر آزاد کا کہنا ہے کہ مفتی منیب الرحمن کے ساتھ 15 سال تک کام کیا۔ان سے بہت کچھ سیکھا،وہ عظیم عالم دین ہیں۔آئندہ بھی ان سے رہنما حاصل کرتا رہوں گا۔مولانا سید عبدالخبیر آزاد کا کہنا تھا کہ انہیں جید علما، فلکیات دانوں اور ماہرین موسمیات کا تعاون حاصل ہے۔انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری کی طرف سے ان کی ذات پر اعتماد کے اظہار پر شکر گزار ہوں۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے ملک میں ہر برس اہم مواقعوں پر چاند کی رویت کے حوالے سے پیدا ہونے والے تنازعے کو ختم کرنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی نئے سرے سے تشکیل نو کی ہے۔مفتی منیب الرحمان کو کمیٹی کے چئیرمین کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ مفتی منیب الرحمان برسوں سے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چئیرمین کے عہدے ہر براجمان تھے، تاہم اب حکومت نے انہیں اس عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ بادشاہی مسجد لاہور کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد کمیٹی کے نئے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں۔چئیرمین کی تبدیلی کے علاوہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور محکمہ موسمیات کے نمائندے رویت ہلال کمیٹی کمیٹی میں شامل کیے گئے ہیں۔ وزارت مذہبی امور اور سپارکو کے نمائندے بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ نئے چئیرمین کی تعیناتی اور کمیٹی کی تشکیل نو کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں