کرک (این این آئی)خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں مندر میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں 31 افراد کو گرفتار جبکہ 350 افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) عرفان اللہ خان کا کہنا ہے کہ مقدمے میں جے یو آئی کے ضلعی امیر سمیت 350 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔عرفان اللہ
خانکے مطابق واقعے کے بعد31 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، ایک شخص رحمت سلام خٹک کو گھر سے گرفتار کیا گیا۔ڈی پی او کے مطابق مقدمہ میں جے یو آئی ف کے ضلعی امیر مولانا میر زاقیم بھی نامزد ہیں، مزید ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔خیال رہے کہ ضلع کرک کی تحصیل بانڈہ داؤد شاہ کے گاؤں ٹیری میں ہندؤں کے مندر کی توسیع کے خلاف مشتعل مظاہرین نے گزشتہ روز مندر کی عمارت کو توڑ پھوڑ کر آگ لگا دی تھی۔مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ مندر میں توسیع کسی صورت قبول نہیں، یہ ہندؤں کی سمادھی نہیں بلکہ کسی مسلمان کی قبر ہے۔اس سلسلے میں جب رابطہ کیا گیا تو ہندؤں کے پنڈت تنویر چند نے بتایا کہ ٹیری کے مقام پر 1919 میں دیویا جیان دیواس جو کہ یہاں آکر فوت ہو گئے تھے ان کی سمادھی بنا دی گئی تھی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں