ن لیگ کے2 اراکین کا استعفوں سے انکار ، اسپیکر کا استعفوں کا آڈٹ کرانے کا عندیہ

اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 2اراکین قومی اسمبلی نے استعفوں کی تصدیق سے انکار کردیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے دونوں لیگی اراکین کے استعفوں کا آڈٹ کرانے کا عندیہ دے دیا۔بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی نے بدھ کو

سیکرٹری قو می اسمبلی سے ملاقات کی ہے، مرتضی جاوید عباسی اور محمد سجاد نے استعفوں کی تصدیق سے انکار کیا ہے اور بتایا کہ یہ استعفے ہمارے نہیں ہیں،دونوں ارکان نے بتایا کہ یہ استعفے جعلی ہیں۔اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ (آج)جمعرات کو دونوں ارکان اسمبلی کے استعفوں سے متعلق رائے دونگا، معاملے پر قانونی پہلو کا جائزہ لیکر فیصلہ کرینگے۔واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے دو اراکین اسمبلی مرتضی جاوید عباسی اور محمد سجاد کے استعفے اسپیکر قومی اسمبلی کو موصول ہوئے تھے، جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے ان کو تصدیق کیلئے بلایا تھا۔۔۔۔۔

اسپیکر قومی اسمبلی پر اعتماد نہیں رہا، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے بڑا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کی طرف سے پارلیمانی پارٹیز کی کمیٹی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ اسپیکرقومی اسمبلی کواس کمیٹی کی تشکیل کا کوئی اختیارنہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کےرہنما نے الزام عائد کیا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر غیر جانبدار نہیں ہیں جس کی وجہ سے اسد قیصر بطور اسپیکر

اپنا اعتماد کھو چکے ہیں ، جس کی بناء پر پی ڈی ایم نے اسپیکرقومی اسمبلی کی کمیٹی میں شرکت نہ کرنےکافیصلہ کیاہے۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ حکومت کی عالمی وباء کورونا سے نمٹنے کی کوئی واضح پالیسی سامنے نہیں آئی ، اگر حکومت کے پاس کورونا کی کوئی پالیسی ہےتو اسے قومی اسمبلی کے اجلاس میں لایا جائے۔اس سے قبل حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے 11 نومبر کو بلائے گئے پارلیمانی پارٹیز کے اجلاس میں بھی شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا ، اس حوالے سے پی ڈی ایم کے سیکریٹری اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا تھا کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں نے پارلیمانی پارٹیز کے اجلاس میں شریک نہ کرنے کا فیصلہ کیا ، صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن نے اتحاد کی تمام جماعتوں سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ، کیوں کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر قانون اور پارلیمانی روایات کے مطابق قومی اسمبلی چلانے میں ناکام ہوچکے ہیں ، اسپیکر قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی آواز مسلسل دبا رہے ہیں اور عوام کو درپیش مسائل کو قومی اسمبلی میں اٹھانے پر قدغن لگائی جارہی ہیں ، ان حالات میں کوئی بامعنی بات چیت نہیں ہوسکتی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت مہنگائی اور پاکستان کے عوام کے مسائل پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، ہر محاذ

پر حکومتی ناکامی قومی سکیورٹی کے لیے حقیقی خطرہ بن چکی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں