پیپلزپارٹی کے بعد ن لیگ بھی مان گئی، سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے پر غور

اسلام آباد (پی این آئی) پیپلز پارٹی کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بھی سینیٹ انتخابات میں شرکت کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کا سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لینے سے متعلق مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور جنرل

سیکرٹری احسن اقبال سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔مشاورتی اجلاس میں ضمنی انتخابات کے معاملے پر مشاورت کی گئی جس میں زیادہ ارکان کی رائے تھی کہ پارٹی کو ضمنی اور سینیٹ انتخابات میں حصہ لینا چاہیے۔ ارکان کی رائے تھی کہ سینیٹ کیلئے پارٹی سے وفادار اور مضبوط امیدوار لائے جائیں ۔ ضمنی اور سینیٹ الیکشن سے متعلق حتمی فیصلہ پارلیمانی پارٹی کے آئندہ اجلاس ہوگا ۔ پیپلز پارٹی کا اہم اجلاس، رہنماؤں کی اکثریت نے اسمبلیوں سے استعفوں کی مخالفت کردی بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس ہوا جس میں شرکاء کی اکثریت نے اسمبلیوں سے استعفوں کی مخالفت کردی۔شرکاء نے کہا کہ اگر سابق وزیر اعظم نواز شریف وطن واپس آکر لانگ مارچ کی قیادت کرتے ہیں تو استعفوں پر غور کیا جاسکتا ہے، قبل ازوقت استعفوں سے حکومت کو اٹھارہویں آئینی ترمیم اور دیگر جمہوری قوانین کو ختم کر نے کا موقع مل جائے گا۔اجلاس میں قانونی ماہرین نے رائے دی کہ استعفے سینیٹ الیکشن میں رکاوٹ پیدا نہیں کرسکتے، استعفوں کے بعد کا لائحہ عمل بھی واضح نہیں ہے، آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) اعلامیے میں واضح تھا کہ استعفے مناسب وقت پر دیے جائیں گے۔علاوہ ازیں اجلاس میں ارکان نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مقاصد کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت مخالف مہم میں کسانوں، وکلا، تاجر اور ڈاکٹر تنظیموں سے رابطے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہمارا عزم ہے کہ ہمیشہ کی طرح تمام جمہوری قوتوں کوساتھ لیکرچلیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close