کراچی(پی این آئی) حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کو بڑا دھچکا لگ گیا۔سینیٹ انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے دو ارکان سندھ اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے لیے بری خبر آئی ہے، دو اہم ارکان سندھ اسمبلی نے
پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔اسلم ابڑو اور شہریار خان شر نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ارکان اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ ضمنی انتخابات کے لیے پیپلزپارٹی کا ٹکٹ دیں۔پیپلز پارٹی نے مشروط شرط پارٹی قیادت کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔خیال رہے کہ 15 دسمبر کو وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات فروری میں کروانے اور اوپن بیلٹ کے معاملے پر سپریم کورٹ کا مشاورتی دائرہ کار لاگو کرنے کا فیصلہ کیا تھا یہ انتخابات ایوان بالا کی 52 نشستوں پر ہوں گے کیوں کہ 104 اراکین سینیٹ 11 مارچ کو ریٹائر ہوں گے. کابینہ اجلاس کے دوران آئین کی دفعہ 186 کے تحت سپریم کورٹ کی رائے حاصل کرنے کی تجویز اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید خان نے دی تھی کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن کے شیڈول کردہ انتخابات کے انعقاد سے قبل ایک آرڈیننس کے ذریعے الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 112(6) میں ترمیم کردی جائے تو سینیٹ انتخابات خفیہ بیلیٹ کے بجائے کھلے عام رائے شماری کے ذریعے کیے جاسکیں گے. ان کا کہنا تھا کہ تاہم معاملے کی حساسیت اور اس حقیقت کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ سینیٹ انتخابات میں ابھی کافی وقت ہے حکومت آئین کی دفعہ 186 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کر کے اس معاملے پر وضاحت لے سکتی ہے اٹارنی جنرل کے مطابق یہ ضروری تو نہیں لیکن چونکہ معاملہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے جو سینیٹ کے افعال متاثر کرے گا اس لیے سپریم کورٹ کی رائے لینا دانشمندانہ فیصلہ ہوگا. اس سے قبل وزیراعظم نے ایک بیان میں اپنی حکومت کی جانب سے سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری کے بجائے ہاتھ دکھا کر کروانے کی خواہش ظاہر کی تھی بعدازاں سابق وزیر پارلیمانی امور اعظم خان سواتی نے کہا تھا کہ کہ سینیٹ انتخابات کے لیے حکومت آئینی ترمیم نہیں لائے گی اور موجودہ الیکشن ایکٹ کے تحت ہی کوئی قانون منظور کرائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں