مولانا فضل الرحمان کے ملازمین نے نیب کا خط وصول کرنے سے انکار کردیا

ُٓپشاور(آئی این پی )قومی احتساب بیورو(نیب) خیبرپختونخوا نے سربراہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)مولانا فضل الرحمان کو دوبارہ اثاثہ جات فارم بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔نیب ذرائع کے مطابق نیب پشاور نے 21 اور 22 دسمبرکو مولانا فضل الرحمان کو خط بھجوایا تھا تاہم ان کے ملازمین نے فارم لینے سے

انکارکردیا اور کہا کہ مولانا فضل الرحمان گھر پر موجود نہیں ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے مولانا فضل الرحمان کو دوبارہ اثاثہ جات فارم بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔خیال رہے کہ نیب پشاور نے چند روز قبل مولانافضل الرحمان کو اثاثوں کی تفصیلات دینے کیلیے خط لکھا تھاجس میں ان سے منقولہ وغیرمنقولہ جائیدادکی تفصیلات مانگی گئی تھیں۔اس کے علاوہ نیب نے مولانا فضل الرحمان کے بینک اکانٹس اور ذرائع آمدن کی تفصیلات بھی طلب کی تھیں۔۔۔۔

حافظ حسین احمد نے مولانا فضل الرحمان کے خلاف سٹینڈ لے لیا ن لیگ، پیپلز پارٹی کو نشانے پر رکھ لیا، سینئر پیچھے، لڑکے لڑکیاں معاملات چلاتے ہیں

کوئٹہ(این این آئی)جمعیت علماء اسلام کے سینئر رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ شوکاز نوٹس کے بغیر پارٹی سے نکالنے کے اثرات ضرور مرتب ہوں گے، مولانافضل الرحمان کو پیپلز پارٹی کی حقیقت آج معلوم ہوئی، کاش وہ ہماری بات مان لیتے۔ایک انٹرویو میں حافظ حسین احمد نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان نے موروثی سربراہ بننے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا، پارٹی میں موروثیت کے

خلاف ہیں، دستور کے مطابق جو بھی پارٹی کا سربراہ بنے اس کا ساتھ دیں گے۔انھوں نے کہا کہ موروثی لیڈر شپ کے حوالے سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے حالات سب کے سامنے ہیں جہاں اہم ارکان پیچھے کھڑے ہوتے ہیں جب کہ معاملات لڑکے اور لڑکیاں دیکھتی ہیں۔جے یو آئی رہنما نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی ویٹو پاور مریم نواز اور پیپلز پارٹی کی بلاول کے پاس ہے، مریم نواز کی کوالیفیکیشن صرف یہ ہے کہ وہ میاں نواز شریف کی بیٹی ہیں۔حافظ حسین نے کہاکہ ماضی میں مولانا شیرانی کو مولانا فضل الرحمان کے مقابلے میں پارٹی سربراہ بنانے کی بات کرنے والے ساتھیوں کو خاموش کروایا گیا۔انھوں نے کہا کہ جے یو آئی کو ن لیگ، پی پی جیسی نہج پر پہنچایا جا رہا تھا، میں نے اس کے خلاف آواز بلند کی، مولانا فضل الرحمان کو پیپلز پارٹی کی حقیقت آج معلوم ہوئی، کاش وہ ہماری بات مان لیتے تو اپنی پارٹی کو اتنا نقصان نہ پہنچتا۔حافظ حسین نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ جے یو آئی کو نقصان نہ پہنچے، الگ گروپ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں