اسلام آباد(پی این آئی) کورونا ٹاسک فورس نے تعلیمی ادارے مزید بند رکھنے کی تجویز دے دی۔تفصیلات کے مطابق چئیرمین کورونا ٹاسک فورس ڈاکٹر عطاء الرحمان کا کہنا ہے کہ کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے، انہوں نے حکومت کو تعلیمی ادارے مزید کچھ عرصہ بند رکھنے کی تجویز دی ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس
کا پھیلاؤ اور اموات بڑھنے کا خدشہ ہے۔صورتحال بہتر نہ ہو تو اسکولزبند رکھے جائیں۔تعلیمی ادارے کھولنے کی باتیں کی جا رہی ہیں، میرے خیال سے اس فیصلے پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی کوئی دوا نہیں ہے، ویکسین صرف بچاؤ کے لیے ہے۔ہوائی جہاز میں مسافروں کو فاصلے سے بٹھایا جائے۔ویکسین کو صحت مند لوگ بچاؤ کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔قبل ازیں ڈاکٹر عطاالرحمن نے کہا کہ ہ کورونا وائرس ہر ہفتے اپنی شکل تبدیل کر رہا ہے ۔ایسے میں دفعہ 144 کا نفاذ کر کے جلسے جلوسوں پر بھی پابندی عائد کی جائے۔ کیونکہ جلسے جلوسوں میں کورونا وائرس کے پھیلنے کا سب سے زیادہ چانس ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کورونا وائرس میں 109 جینیاتی تبدیلیاں آئی ہیں ۔ خطرہ بڑھ چکا ہے ، اموات میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔ ڈاکٹر عطاء الرحمان نے مزید کہا کہ برطانیہ میں کورونا کی نئی قسم آنے پر پورا یورپ لاک ڈاؤن کی طرف جا رہا ہے۔پاکستان کو بھی اپنا فلائٹ آپریشن بند کر دینا چاہئیے تاکہ وائرس کو ملک میں داخل ہونے سے روکا جا سکے۔دوسری جانب وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تعلیمی اداروں کی بندش پر کہا کہ بطور وفاقی وزیر تعلیم میں چاہتا ہوں تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں، جونہی کورونا کے حوالے سے صحت کی صورتحال بہتر ہوگی بچوں کے لئے تعلیمی اداروں کے دروازے کھول دیئے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے بچوں کے تعلیمی نقصان پر بہت دکھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث سب سے زیادہ تعلیمی نقصان پرائمری سکول کے بچوں کا ہوا ہے۔ شفقت محمود نے کہا کہ کورونا کی صورتحال بہتر ہونے پر بچوں کو ترجیح دی جائے گی اور انھیں تعلیمی اداروں میں بلوا لیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں