اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کا ایک اور اتحادی ناراض ہوگیا ہے، ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا کہ وزیراعظم نے وزارت دینے کا وعدہ کیا تھا، ایک اور وزارت چاہیے تاکہ عوام کی خدمت کرسکیں، بلوچستان اسمبلی میں تحریک انصاف کو یکساں اہمیت دیتے ہیں، وعدہ پورا نہ ہوا تو حکومت
کو فرق پڑ سکتا ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم وزیراعظم کو ملاقاتوں میں ان کا وعدہ یاد دلاتے رہے ہیں کہ قومی اسمبلی میں ہمارے 5 ممبران ہیں، اس لیے وفاقی کابینہ میں ہمیں ایک اور وزارت چاہیے تاکہ ہم بلوچستان کے عوام کی خدمت کرسکیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان تحریک انصاف اور بی اے پی کے ایجنڈے کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ ہرمشکل میں حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، اور وزیراعظم کے نئے پاکستان کے ویژن سے نظریاتی طور پر جڑے ہوئے ہیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان اسمبلی میں تحریک انصاف کو یکساں اہمیت دیتے ہیں لیکن وفاق میں انصاف نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی سے پی ڈی ایم چلی گئی تو ہم ضمنی انخابات کرا دیں گے، اسمبلی کو فرق نہیں پڑے گا۔ بی اے پی بلوچستان اسمبلی میں24 نشستوں اور اتحادیوں کے ساتھ واضح اکثریت رکھتی ہے۔ اگر وزیراعظم عمران خان ہمارے مطالبے کو نظرانداز کرتے رہے تو فرق پڑ سکتا ہے۔اس سے قبل مردم شماری کے ایشو پر وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیوایم پاکستان بھی ناراض ہوگئی ہے، کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ابھی ہم حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں تاہم ہمارے پاس حکومت سے علیحدہ ہونے کا بھی آپشن ہے، اب سڑکوں پر عوام کا مقدمہ رکھنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔ ہمیں پتہ ہے کہ پاکستان میں یہ حکومت ہی نہیں جمہوریت بھی ہماری 7 نشستوں پر کھڑی ہے اس لیے ہم ایسا کوئی تاثر نہیں دینا چاہتے جس میں بلیک میلنگ کی بو بھی ہو، یہ ہمارا وعدہ تھا حکومت کو گرنے نہیں دیں گے، ہم اپنے وعدے پر قائم ہیں اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھی اپنے وعدے نبھائے۔ہمارے پاس حکومت سے باہر آنے کا آپشن موجود ہے کیونکہ حکومت میں رہتے ہوئے احتجاج کی کوئی اہمیت نظر نہیں آئے گی، لیکن ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے اور پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بنیں گے کیونکہ ہم محاذ آرائی نہیں چاہتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں