فلسطینیوں کی آزادی تک اسرائیل قابل قبول نہیں ہے، اسرائیل تعلقات سے متعلق دباؤ نہیں ہے اور نہ ہی قبول کریں گے، حافظ طاہر اشرفی

اسلام آباد (این این آئی)معاون خصوصی حافظ طاہراشرفی نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی آزادی تک اسرائیل قابل قبول نہیں ہے۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے افراتفری پیدا کرنے کیلئے افواہوں کو جنم دیا۔ان کا کہنا تھا کہ غدار مولانا فضل الرحمان کے دائیں بائیں ہیں،ملک میں مایوسی کا ماحول پیداکرنے کی کوشش کی

جارہی ہے۔طاہر اشرفی نے کہا کہ ہر ملک کی اپنی خارجہ پالیسی ہے، ہماری خارجہ پالیسی میں بھی کوئی مداخلت نہیں کرسکتا۔ پاکستان کا اپنا مقام ہے جس کونظر اندازنہیں کیا جاسکتا،معاون خصوصی نے کہا کہ لندن بیانیے سے ملک کو بچانا ہے۔ ملک میں مایوسی کاماحول پیداکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہم مضبوط قوم ہیں اور ہم نے دہشت گردی کو شکست دی۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل تعلقات سے متعلق دباؤ نہیں ہے اور نہ ہی قبول کریں گے۔ وزیراعظم اسرائیل تعلقات پر کہتے ہیں اللہ کو کیا جواب دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی برکت سے پی ڈی ایم کو فلسطین یاد آیا۔ مسجد اقصیٰ نوازشریف دور میں بند رہا اس وقت آواز نہیں اٹھائی گئی۔۔۔۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کس اسلامی ملک کے سربراہ کو اسرائیل کے دورے کی دعوت دے دی؟

رباط/تل ابیب (این این آئی )اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے دفتر نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نے مراکش کے فرمانروا محمد ششم سے ٹیلفیون پر بات کی اور انہیں اسرائیل کے دورے کی دعوت دی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں رہ نمائوں نے دو طرفہ

امنمعاہدے کی بنیاد پر آگے بڑھنے پر اتفاق کیا۔ حال ہی میں امریکا کی کوششوں سے مراکش نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا فیصلہ کیا تھا۔نیتن یاھو نے اس ہفتے اسرائیل کے ایک سرکاری وفد کے دورہ مراکش کے دوران رباط کی میزبانی پر مراکشی بادشاہ کا شکریہ ادا کیا۔مراکشی شاہی دربار نے ایک بیان میں کہا کہ شاہ محمد ششم نے مراکشی یہودیوں اور شاہی اسٹیبلشمنٹ کے مابین قریبی تعلقات کو اجاگر کیا۔بادشاہ نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کیا لیکن انہوں نے کہا کہ فلسطین کے معاملے پر ان کے ملک کا موقف تبدیل نہیں ہوا ہے۔قابل ذکر ہے کہ دس دسمبر کو مراکش نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔ منگل کے روز اسرائیل اور امریکا ایک مشترکہ وفد مراکش پہنچا تھا۔ اسرائیلی وفد کی قیادت ایک مراکشی نژاد یہودی میئربن شبات نے کی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں