لاہور (این این آئی) قائمقام سی ٹی اولاہور وسیم ڈار نے ہدایت جاری کی ہیں کہ سال 2020 کے ڈرائیونگ ٹکٹس یکم جنوری2021 سے کار آمد نہیں ہونگے شہری سال2020 کی ڈرائیونگ ٹکٹس 31 دسمبر تک استعمال میں لائیں۔ یکم جنوری 2021 سے نئے سال کی ڈرائیونگ ٹکٹس دستیاب ہونے پر لائسنس و لرنر
جاری ہونگے۔ شہریوں کی سہولت اور آسانی کیلئے 18 ڈرائیونگ لائسنس سنٹزز قائم ہیں۔شہر بھر میں ڈرائیونگ ٹیسٹنگ سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈور ٹو ڈور لائسنسنگ پالیسی کے تحت موبائل لرنر وینز بھی کام کررہی ہیں۔ شہریوں کی سہولت کیلئے ڈور ٹو ڈور لرنر اور فریش ڈرائیونگ لائسنس کی پالیسی کامیابی سے جاری ہے۔ ڈرائیورزکے پاس لائسنس کا ہونا خود اعتمادڈرائیونگ کی ضمانت ہے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ شہری بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے سے اجتناب کریں۔ مزید معلومات کیلئے شہری پولیس ہیلپ لائن15پر کال کر سکتے ہیں۔۔۔۔
گونگے بہرے افراد کو ڈرائیونگ لائسنس دینے کا بھی فیصلہ، نیا سسٹم آن لائن روڈ سائن ٹیسٹ متعارف کرا دیاگیا
لاہور( این این آئی )پولیس نے ٹریفک قوانین اور اشاروں کے ٹیسٹ کو کمپیوٹرائزڈ کر کے نیا سسٹم آن لائن روڈ سائن ٹیسٹ متعارف کرا دیا، آئی جی پنجاب نے پورے صوبے میں سسٹم کو شروع کرنے کا حکم دیدیا،حکومت نے گونگے بہرے افراد کو ڈرائیونگ لائسنس دینے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق سفارشیکلچر
کے خاتمے کے لیے ڈرائیونگ ٹیسٹ کمپیوٹرائزڈ کردیا گیا، لاہور میں ابتدائی طور پر ڈرائیونگ لائسنس کے امیدوار سے ٹریفک اشاروں کے کمپیوٹرائزڈ ٹیسٹ کا سافٹ وئیر شروع کیا جائے گا، ڈی ایچ اے ڈرائیونگ ٹیسٹ سنٹر پر کمپیوٹرائزڈ ٹیسٹ سسٹم شروع کیا جائے گا، جہاں آنے والے ہر شہری کا کیومیٹک سسٹم کے تحت اندراج کیا جائیگا، نئے سسٹم پر تمام کوائف شہری خود فیڈ کرائیں گے جیسے ہی کوائف مکمل ہونگے تو ٹریفک قوانین اور سائنز کا ٹیسٹ کمپیوٹرائزڈ ہوگا، امیدوار کے نام کے ساتھ نتیجہ سامنے آجائے گا۔آئی جی پنجاب انعام غنی نے لاہور ٹریفک پولیس کے اقدام کو سراہا ہے اور یکم دسمبر سے پہلے صوبہ بھر میں متعارف کرانے کا حکم دے دیا۔دوسری جانب حکومت نے گونگے بہرے افراد کو ڈرائیونگ لائسنس دینے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعلی پنجاب نیوزارت قانون کو قانون سازی کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں،وزارت قانون گونگے بہرے افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کے لیے ایک ماہ میں تجاویز تیار کرکے کابینہ کو پیش کرے گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں