کراچی(این این آئی)گیس کے مسائل کو حل نہ کیا گیا تو صوبائی و وفاقی حکومت کے خلاف بھر پور احتجاج تحریک چلائیں گے،اور اگلا احتجاج گورنر ہائوس پر ہوگا، رکن سندھ اسمبلی و امیر جماعت اسلامی کراچی جنوبی سید عبدالرشید کا گیس کی بندش اور زیر زمین گیس بھر جانے کے خلاف لیاری کی عوام کیکراچی
پریس کلب پر منعقد احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ گیس کی لائنوں میں سیوریج کا پانی اور سیوریج کی لائنوں میں گیس بھرا ہوا ہے،عوام کورونا سے متاثر اور پریشان تھے اب انہیں گیس کی بندش کر کے مزید اذیت میں ڈالا جارہا ہے،شرم کریں وہ حکمران کے جن کے دور میں مائیں بہنیں گیس کی بحالی کے لیے سڑکوں پر احتجاج کر رہی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ نلکوں میں پانی نہیں اور چولہوں میں گیس بھی غائب کردی گئی ہے، بجلی ہو یا گیس کمپنی سب نے اندھیر نگری لگا رکھی ہے،کراچی کی عوام ترقی یافتہ دور میں بھی مہنگائی کے ہاتھوں مجبور ہو کر لکڑیاں جلا کر کھانا بنانے پر مجبور ہیں ، غریب گھر کی سبزی روٹی پوری کرے یا گیس سلینڈر بھروائے،اس حکومت نے تو روٹی پانی گیس بجلی سب ہی چھین لیا ہے، سید عبدالرشید کا مزید کہنا تھا کہ سندھ و وفاق کی لڑائی میں کراچی کی عوام پس رہی ہے، صدر پاکستان ہو گورنر سندھ ہو یا موجودہ وزیر اعظم سب ہی کراچی سے منتخب ہوئے ہیں لیکن کراچی کو کچھ بھی نہیں دیا،زمین کے اندر سوئی گیس کی لائنیں خستہ حال ہوچکی ہیں اور زیر زمین گیس پھیل چکی ہے جس نے لیاری کو بارود پر بیٹھا دیا ہے گٹروں سے گیس نکل رہی ہے پر چولہوں تک نہیں پہنچ رہی اگر اس وجہ سے کوئی بھی جانی نقصان ہوا تو ذمہ داران کے خلاف مقدمہ درج کرواونگا ، سید عبدالرشید کا مزید کہنا تھا کہ زبانی جمع
خرچ نہیں چلے گا ہمیں عملی اقدام چاہیے ، گیس کے مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو سوئی گیس کا دفتر ہو یا گورنر ہاس ہر جگہ دھرنا دے دیں گے،اس موقع ناظم جماعت اسلامی لیاری سید جواد شعیب اور کوآرڈینیٹر ایم پی اے امین بلوچ نے بھی شرکا سے خطاب کیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں