کراچی(این این آئی)شہرقائدمیں گیس کابحران سنگین صورتحال اختیارکرگیا،خواتین کیلئے گھروں میں کھانا پکانا دشوارجبکہ صنعتکاروں کیلئے بھی آرڈرز مکمل کرنا مشکل ہو گئے۔کراچی کو گیس کی قلت کا سامنا ہے ، خواتین کو گھروں میں کھانا بنانا مشکل ہوگیاہے ، کئی علاقوں میں کئی کئی گھنٹے گیس غائب رہتی ہے اور
جہاں گیس آتی ہے پریشر اتنا کم آتاہے کہ کھانا پکانے میں گھنٹوں لگ جاتے ہیں، خواتین کھانا تو جیسے تیسے پکا لیتی ہیں لیکن روٹی نہیں بن پاتی، اسی لئے شہری تنور سے روٹی خریدنے پر مجبور ہیں۔دوسری جانب گیس کی قلت کی وجہ سے صنعتوں کا پہیہ بھی رک رہاہے، صنعتوں میں بھی صورتحال یہ ہے کہ کئی کئی گھنٹے گیس نہیں آتی یا پھربہت کم پریشر آتاہے۔صنعتکاروں کا کہناہے کہ ہیں اس صورتحال میں ان کیلئے بیرون ملک سے آئے آڈر مکمل کرنا مشکل ہوگیاہے، شہری اور صنعتکار سب ہی یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ گیس مکمل پریشر کے ساتھ بحال کی جائے ان کی زندگی پرسکون ہوسکے۔۔۔۔۔ عوام کیلئے بری خبر ،جنوری ،فروری کے دوران گیس بحران بڑھنے کا خدشہ خطرے کی گھنٹی بج گئی کراچی(پی این آئی)موسم سرما کی شدت میں اضافہ ،ممکنہ لائن پیک کے مسائل اور ایل این جی کی خریداری میں تاخیر کے باعث ملک بھر میں جنوری اور فروری کے دوران گیس بحران میں مزید اضافے کا خدشہ ہے ۔تفصیلات کے مطابق امسال ملک بھر میں موسم سرما شدید اور نسبتا طویل ہونے کی پیش گوئی ہے جب کہ میدانی علاقوں میں شدید سردی اور بالائی علاقوں میں برف باری کے باعث گیس کی طلب بھی زیادہ رہنے کا امکان ہے ،موسم سرما میں عمومی طور پر گیس کمپنیوں کو لائن پیک کے مسائل کا بھی سامنا رہتا ہے جس کےنتیجے میں گیس کی پیداوار اور
ترسیل میں رکاوٹ رہتی ہے ،دوسری جانب پاکستان کو عالمی اسپاٹ مارکیٹ میں ایل این جی کی خریداری میں بھی مشکلات کا سامنا ہے اور ایل این جی کی در آمد میں تاخیر بھی عوام کیلئے اس موسم سرما کو ایک کڑی آزمائش میں بدل سکتی ہے ۔جنوری کے لیے ایل این جی کی درآمد کیلئے نجی کمپنیوں کی جانب سے پیشکشیں موصول نہ ہونے نے وزارت پٹرولیم ڈویژن کو امتحان میں ڈال دیا ہے ،اس ضمن میں ذرائع نے بتایاکہ عالمی مارکیٹ میں ایل این جی کی قیمتوں میں اضافے اور توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کے بڑھتے ہوئے حجم نے نجی کمپنیوں کو ایل این جی کی فراہمی کیلئے پیشکشیں کرنے سے روکے رکھا،عالمی اسپاٹ مارکیٹ میں ایل این جی کی خریداری میں ناکامی کے بعد اب حکومت کیلئے فوری طور پر قطر سے ایل این جی کی خریداری کے سوا کوئی آپشن دکھائی نہیں دیتا کیونکہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے مشترکہ اتحاد پی ڈی ایم کی تحریک کے دوران حکومت یقینی طور پر گیس بحران پیدا ہوتا نہیں دیکھنا چاہے گی ،ایل این جی کی خریداری میں کسی بھی مشکل کی صورت میں حکومت فرنس آئل کی در آمد میں بھی اضافہ کرسکتی ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں