اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ 2003ء میں جے یو آئی ف میں شمولیت اختیاتر کی اور 2011ء میں سینیٹ سے استعفیٰ دیا ، اس عرصے میں جے یو آئی ف کی مالی ضروریات پوری کرتا رہا۔ تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حافظ حسین احمد ایک انمول
ہیرا ہیں ، فضل الرحمان نے حافظ حسین احمد کو قابلیت کے باوجود پیچھے رکھا ، انہیں وہ مقام اور عزت نہیں دی جس کے وہ حق دار ہیں ، کاش اب حافظ حسین احمد پی ٹی آئی میں شامل ہوجائیں ، انہیں 2011ء میں بھی کئی بار وزیراعظم عمران خان کے پاس لے کر گیا تھا۔وزیر ریلوے نے کہا کہ جے یو آئی ف کی ہیجانی کیفیت کا آغاز مولانا شیرانی سے شروع ہوا ، مولانا شیرانی ایک زیرک سیاستدان اور اعلیٰ ترین عالم دین ہیں ، ان کا علم بغاوت حق او رسچ کی آواز ہے یہ علما کی تاریخ دہرا رہے ہیں جب کہ مولانا شجاع الملک بھی بہادر، سچا اورکھرا انسان ہے ، پورے پاکستان کے علماء مولانا شجاع الملک کی آواز سنیں۔دوسری جانب جمعیت علماء اسلام ف سے نکالے گئے چاروں رہنما مولانا فضل الرحمان کے خلاف متحرک ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق مولانا محمد خان شیرانی پارٹی سے نکالے جانے کے بعد خاصے متحرک ہوگئے ہیں اس سلسلے میں حافظ حسین احمد مولانا شجاع الملک اور مولانا گل نصیب بھی مولانا محمد خان شیرانی کے ساتھ ہیں ، اس حوالے سے چاروں رہنماوں نے ملک بھر میں مولانا فضل الرحمان کی پالیسیوں سے اختلاف رکھنے والے پارٹی رہنماوں سے رابطے تیز کردیے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ مولانا محمد خان شیرانی نے 29 دسمبر کو اسلام آباد میں اہم اجلاس بھی طلب کرلیا ہے جس میں ملک بھر سے مولانا فضل الرحمان کی پالیسیوں سے اختلاف رکھنے والے رہنماؤں کو بلایا گیا ، اس اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں ان رہنماوں کی طرف سے آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں اعلان کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں