اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت نے ملک میں غیرقانونی پٹرول پمپس ضبط کرنے کا فیصلہ کرلیا، ایف بی آر کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں 4 ہزار149 غیرقانونی پٹرول پمپس قائم ہیں، غیرقانونی پٹرول پمپس کےخلاف آپریشن مقامی پولیس اور مجسٹریٹ کی موجودگی میں ہوگا، مالکان کیخلاف ایف آئی آر
بھی درج کی جاسکے گی۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے غیرقانونی پٹرول پمپس کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی ہے۔ رپورٹ کے تحت ملک میں 4 ہزار149 غیرقانونی پٹرول پمپس کا انکشاف ہوا ہے۔ پنجاب میں ایک ہزار364 غیرقانونی پٹرول پمپس قائم ہیں۔خیبرپختونخواہ میں غیرقانونی پٹرول پمپس کی تعداد 344 ہے۔ بلوچستان میں 132 غیرقانونی پٹرول پمپس قائم ہیں۔بتایا گیا ہے کہ حکومت کی اسمگلنگ کےخلاف آپریشن کی تیاری اور غیرقانونی پٹرول پمپس ختم کیے جائیں گے۔آپریشن سندھ، پنجاب، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کے سرحدی اضلاع سے شروع کیا جائےگا۔ غیرقانونی پٹرول پمپس کےخلاف آپریشن کیلئے مقامی پولیس اور مجسٹریٹ کی موجودگی ضروری ہوگی۔ ملک میں غیرقانونی پٹرول پمپس سیل کردیے جائیں گے۔ غیرقانونی پٹرول پمپس مالکان کو کسٹم ایکٹ 1969کے تحت نوٹسز جاری کیے جائیں گے۔ غیرقانونی پٹرول پمپس بحق وفاقی حکومت ضبط کیے جائیں گے۔غیرقانونی پٹرول پمپس قائم کرنے کی ایف آئی آر بھی درج کی جاسکے گی۔ واضح رہے واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے پٹرولیم بحران میں ملوث آئل کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ بحران میں ملوث افراد، اداروں اور کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعظم کو پٹرولیم بحران سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں