پوسٹل سروس کے عالمی ادارے کی نئی رینکنگ، پاکستان کو 27 درجے ترقی مل گئی

لاہور( این این آئی )پوسٹل سروس کے عالمی ادارے کی جانب سے 170 ممالک کی نئی رینکنگ جاری کی گئی ہے، یونیورسل پوسٹل یونین کی 2020 رینکنگ میں پاکستان کو 27 درجے ترقی مل گئی۔رپورٹ کے مطابق پاکستان پوسٹ 2016 میں 29 پوائنٹس کے ساتھ 94 نمبر پر تھا، 2020 میں 27 درجے ترقی کے ساتھ

94 سے 67 نمبر پر آ گیا، خیال رہے کہ اس رینکنگ میں دنیا میں وہ ممالک سر فہرست ہیں جو صنعتی شعبے میں عالمی رینکنگ میں بھی ٹاپ پر ہیں۔پاکستان پوسٹ میں حالیہ جاری ڈیجیٹائزیشن ہونے سے پاکستان کئی درجے مزید اوپر آ جائے گا، پاکستان پوسٹ کا کہنا ہے کہ نظام میں جدت سے پاکستان پوسٹ عالمی سطح پر پاکستان کا فخر بنے گا۔جاری رپورٹ میں کرونا وبا ء سے پوسٹل سیکٹر کو پہنچنے والے نقصان کا بھی ذکر کیا گیا ہے، عالمگیر وبا میں پاکستان پوسٹ کا گھرگھر پنشن پہنچانے کے اقدام کو خاص طور پر سراہاگیا ہے۔پاکستان پوسٹ کا کہنا ہے کہ 2023 تک وہ ٹاپ 20 میں شامل ہونے کی بھر پور کوشش کر رہا ہے، ادارے میں جاری ڈیجیٹائزیشن کے عمل کو پورا کر کے ای کامرس میں بھی داخل ہونے جا رہا ہے۔رینکنگ کی بہتری سے پاکستان پوسٹ کے بزنس میں مزید اضافہ اور لوگوں کا اعتماد حاصل ہوگا، ڈیجیٹائزیشن کے عمل کی تکمیل سے پوری دنیا میں پاکستان کے پروڈکٹس کو فروغ ملے گا۔۔۔۔

پنشن سے سروس چارجز کس قانون کے تحت کاٹے جاتے ہیں؟ کسی کو پنشن میں کٹوتی کا اختیار نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے اہم حکم دے دیا

اسلام آباد(پی این آئی)پنشن سے سروس چارجز کس قانون کے تحت کاٹے جاتے ہیں؟ کسی کو پنشن میں کٹوتی کا اختیار نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے اہم حکم دے دیا، اسلام آبادہائیکورٹ نے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن ادائیگی نجی بینک کو آؤٹ سورس کرنے کے خلاف کیس میں پوسٹل سروسز کو 14 جولائی تک تفصیلیجواب جمع کرانے کا حکم دیدیا،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ قانون آپ کو کسی پنشنرکی پنشن سے کٹوتی کااختیار نہیں دیتا۔نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن ادائیگی نجی بینک کو آؤٹ سورس کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے نمائندہ پوسٹل سروس سے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت آپ پنشنر سے سروس چارجز کاٹتے ہیں ؟،چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ گریڈایک سے 16 تک آپ پنشنر سے ڈیڈکشن کیسے کرسکتے ہیں؟۔نمائندہ پوسٹل سروسز نے کہاکہ ہم نے اوریجنل پنشن سے کوئی کٹوتی نہیں کی،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ پبلک منی آپ کیوں خرچ کررہے ہیں ؟،آپ ریفارمزلا رہے ہیں عدالت آپ کو سراہتی ہے ۔نمائندہ پی او پی نے کہاکہ پاکستا ن کو گرے لسٹ میں ڈالا گیا اس میں پوسٹ آفس سے کچھ متعلقہ نکات ہیں،نمائندہ پوسٹل سروسز نے کہاکہ نجی بینک کو آؤٹ سورس کرنے سے متعلق پراسس میں 120 دن لگے ،عدالت نے کہاکہ قانون آپ کو کسی پنشنرکی پنشن سے کٹوتی

کااختیار نہیں دیتا۔اسلام آبادہائیکورٹ نے پوسٹل سروسزکو14 جولائی تک تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا،عدالت نے کنٹرولر جنرل ملٹری اکاؤنٹس اوراکاؤنٹنٹ جنرل کوبھی جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا،عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت21 جولائی تک ملتوی کردی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں