انتظامیہ نے کیا ایکشن لیا؟ ایک اور چڑیا گھر میں زہریلا چارا کھانے سے 7 نایاب ہرن ہلاک، 21 کی حالت خراب

بہاولپور (این این آئی) بہاولپور کے چڑیا گھر میں مبینہ طور پر زہرہلا چارا کھانے سے نایاب نسل کے 7 ہرن ہلاک ہو گئے۔ذرائع کے مطابق چڑیا گھر میں نایاب نسل کے ہرن مبینہ طور پر زہریلا چارا کھانے سے ہلاک ،12 دیگر ہرنوں کی حالت خراب ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق بہاولپور کے چڑیا گھر میں ہلاک ہونے والے ہرن

نایاب چیتل نسل کے ہیں۔دوسری جانب چڑیا گھر انتظامیہ کے مطابق درجنوں ہرن اچانک جنگلے میں تڑپنے لگے اور تھوڑی ہی دیر میں 7 ہرن دم توڑ گئے ، فوری طبی امداد سے 22 ہرنوں کو بچا لیا گیا اور 12 ہرن اب بھی شدید بیمار ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق چڑیا گھر کے ہرنوں کی پراسرار ہلاکت کی وجہ ابھی نہیں بتائی جا سکتی، ہلاکت کی وجہ معلوم کرنے کیلئے ان کے نمونے لاہور بھجوادئیے ہیں۔کیوریٹر بہاولپور چڑیا گھر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہرنوں کی ہلاکت کی وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی پتہ لگ سکے گی۔۔۔۔۔

کساوری 56 سال سے ہم سفر کا منتظر، لاہور چڑیا گھر میں نایاب پرندے نے ساری عمر اکیلے ہی گزار دی

لاہور( این این آئی )لاہور چڑیا گھر میں ایسا نایاب پرندہ موجود ہے جس نے پوری عمر اکیلے ہی گزار دی۔ لاہور چڑیا گھر میں قید کساوری 56 برس سے ہم سفر کامنتظر ہے۔ انتظامیہ کے مطابق 1971 میں جب کساوری 5 سال کا تھا تو اسے اس کی مادہ کے ہمراہ نیوزی لینڈ سے خرید کر پاکستان لایا گیا تھا تاہم کچھعرصہ بعد مادہ چل بسی اور پھر کوششوں کے باوجود اس کا جوڑا مکمل نہ کیا جاسکا ۔ بتایا گیا ہے کہ کساوری عام طو رپر 40سے45سال تک زند ہ رہتا ہے لیکن آسودہ ماحول کی وجہ سے کساوی اپنی مدت حیات سے زیادہ جی گیا۔۔۔

پاک بھارت مشترکہ ٹیم عالمی مقابلے میں شریک، کشیدگی اور الزام تراشی کے ماحول میں انوکھا واقعہ

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان اور بھارت دو ایسے ہمسایہ ملک ہیں جن کے درمیان انتہا درجے کی کشیدگی ہے، لیکن کشیدگی ، الزام تراشیوں اور جنگ و جدل کے اس ماحول میں ایک ایسا کھیل ہے جس میں پاکستان اور بھارت کی مشترکہ ٹیم دنیا کی دوسری ٹیموں کا مقابلہ کر رہی ہے۔ یہ موقع تب آیا جب چین کے ساتھتعلقات میں کشیدگی کے نتیجے میں بھارت نے مشہور موبائل گیم پب جی پر پابندی عائد کر دی ۔ اس موقع پر کشمیر میں مقیم شہری تو زیان شفیق کی ای سپورٹس کی ٹیم کھلاڑیوں سے خالی ہو گئی۔ انڈیا کے زیر قبضہ کشمیر میں رہنے زیان شفیق نے پھر یہ خلا پُر کرنے کے لیے پاکستان کی طرف دیکھا۔ شفیق کا کہنا ہے کہ انہیں ڈر تھا کہ پاکستانی کھلاڑی ان کا ساتھ نہیں دیں گے لیکن عملی طور پر اس کے برعکس ہوا۔81 سالہ شفیق کو پاکستانی ای گیم کھلاڑیوں سے بھرپور حمایت ملی اور وہ مشترکہ طور پر کھیلنے کے لیے تیار ہو گئے۔شفیق کی پب جی پر ٹیم جس کا نام سٹالوارٹز ای سپورٹس ہے پب جی کی ورلڈ لیگ تک پہنچنے والی تھی، جس میں جیت کا انعام 20 لاکھ ڈالر ہے۔ تاہم پب جی کے بلاک ہونے پر شفیق کی ٹیم کھلاڑیوں سے خالی ہوگئی۔شفیق کا کہنا ہے کہ میں نے کسی طرح اپنی ٹیم کے سلاٹ کو ہاتھ سے جانے نہ دیا لیکن مجھے انڈیا سے کھلاڑی چننے کی اجازت نہیں تھی۔ تو میں نے پاکستان کے کھلاڑیوں سے رابطہ کیا۔پاکستان کی ٹیم نے ورلڈ لیگ میں گذشتہ سال کھیلا تھا، تو میں نے انہیں اپنے ساتھ تعاون کرنے کو کہا اور وہ راضی ہو گئے۔ دونوں ملکوں کے مابین یہ انوکھی مثال ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں