کراچی (این این آئی)پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کی قیادت میں وزیر اعظم پاکستان کے مشیر عبدالرزاق دائود سے ملاقات کی اور انہیں پھل اور سبزیوں بالخصوص کینو کی ایکسپورٹ کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق دائود نے پھل
اور سبزیوں کی ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے پی ایف وی اے کے کردار کو اسراہا اور ایکسپورٹ کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔ وحید احمد اور وفد میں شامل پی ایف وی اے کے اراکین نے سری لنکا کی جانب سے پاکستانی کینو پر سیس کی شرح کم کرانے کیلیے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود کے بروقت اقدامات اور معاملہ سفارتی سطح پر اٹھانے پر مشیر تجاررت عبدالرزاق دائود کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اس بروقت اقدام کے نتیجے میں سری لنکا کی مارکیٹ میں پاکستانی کینو کو درپیش خدشات کا خاتمہ ہوگیا جس سے ساڑھے تین لاکھ ٹن کی ایکسپورٹ کا ہدف حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ وحید احمد نے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود کو انڈونیشیا، افغانستان اور ایران کی مارکیٹ میں درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے حکومتی سطح پر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مشیر تجارت کو بتایا کہ افغانستان نے پاکستانی کینو پر ڈیوٹی میں اضافہ کردیا ہے پاکستان سے افغانستان کو ایک لاکھ ٹن کینو ایکسپورٹ کیا جاتا ہے۔ افغان حکام نے پاکستان کی جانب سے افغان مصنوعات پر ڈیوٹی عائد کیے جانے کے جواب میں کینو پر ڈیوٹی عائد کی ہے۔ انہوں نے وزارت تجارت سے اپیل کی کہ پاک افغان تجارت کے فروغ کے لیے افغان مصنوعات پر عائد ڈیوٹی پر نظر ثانی کی جائے تاکہ افغانستان کی جانب سے
پاکستانی کینو پر اضافی ڈیوٹی بھی ختم کرائی جاسکے جو دوسرے اور تیسرے سائز کے کینو پر بھی یکساں نافذ کی جارہی ہے۔ مشیر تجارت عبدالرزاق دائود نے کہا کہ پاکستان اپنے پڑوسی برادر ملک افغانستان کے عوام کو معاشی طور پر مضبوط بنانا چاہتا ہے۔ اس کے لیے پاک افغان تجارت کو آسان بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے افغانستان کے ساتھ تجارت کو آّسان بنانے کے لیے ڈیوٹی اسٹرکچر کو بہتر بنانے کا بھی یقین دلایا۔ پی ایف وی اے کے وفد نے مشیر تجارت کو آگاہ کیا کہ انڈونیشیا کی جانب سے پاکستانی کینو کے لیے مقرر کردہ کوٹہ بھی 30دسمبر کو ختم ہورہا ہے ۔ انڈونیشیا پاکستانی کینو کی اچھی مارکیٹ ہے کوٹہ ختم ہونے کے بعد ایکسپورٹ معطل ہوجائیگی اور انڈونیشیا کی جانب سے کوٹہ کی تجدید میں وقت لگنے کی صورت میں پاکستان کو نقصان ہوگا اس لیے ضروری ہے کہ انڈونیشیا کے ساتھ پاکستانی کینو کے لیے نئے کوٹہ پر فوری بات چیت کی جائے تاکہ جلد از جلد کوٹہ کی تجدید کراکے ایکسپورٹ کا سلسلہ جاری رکھا جاسکے۔ وحید احمد نے مشیر تجارت کو ایران کی جانب سے پاکستانی کینو پر عائد پابندی کے اثرات سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایران پاکستانی 60سے 70ہزار ٹن کینو کی مارکیٹ ہے جو ایران کی جانب سے عائد پابندی کی وجہ سے بند پڑی ہے ایرانی حکام کے ساتھ بات کرکے پابندی کو ختم کرایا جائے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ کیون کی کاشت
اور ایکسپورٹ کو درپیش مسائل کا جائزہ لینے اور اس شعبہ کی ترقی کے لیے کانفرنس کا انعقاد فروری 2020میں کیا جائے گا۔ کانفرنس وفاقی وزارت تجارت کے تحت منعقد ہوگی جس میں وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیوریٹی اور پنجاب کی وزارت زراعت کا بھی اشتراک ہوگا۔ اس کانفرنس میں زرعی تحقیق اور تعلیمی اداروں کے ساتھ فارمرز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز بھی شریک ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں