اسلام آباد (این این آئی)ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہاہے کہ تحریکِ انصاف اور اپوزیشن جماعتوں میں اصولوں کی جنگ ہے ،اپوزیشن جماعتیں اپنی کرپشن اور لوٹ مار پر این آر او چاہتی ہیں،پارلیمانی بیروزگاروں کو اگر آج این آر او کی امید ہو جائے تو ان کی ساری تحریکیں ختم ہو جائیں
گی،وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی دعوت پر گزشتہ شام سینٹرل لیگل کمیٹی پاکستان تحریکِ انصاف کے وفد نے کنوینر نیہا وسیم کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس کا دورہ کیا، وفد میں ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے سینئر وکلاء شامل تھے۔ وفد کو پارلیمنٹ ہاؤس کے مختلف حصے دکھائے گئے۔ سینٹرل لیگل کمیٹی پاکستان تحریکِ انصاف کے وفد نے پاکستان میں مختلف قوانین کے حوالے سے تجاویز پیش کیں جسے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے سراہا گیا اور انھوں نے قانون سازی، ترامیم اور دیگر اہم معاملات پر وکلاء کے مختلف سوالات کے جوابات دیئے، اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری قانون سازی قومی اسمبلی مشتاق احمد بھی موجود تھے جنھوں نے وفد کو قومی اسمبلی میں قانون سازی اور مختلف ترامیم کے مراحل پر بریفنگ دی۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وکالت کا پیشہ ایک عظیم پیشہ ہے مجھے بہت خوشی ہوئی ہے کہ آج وکلاء کا اتنا بڑا وفد اس جگہ پر آیا ہے جو پاکستان کا سب سے بڑا قانون ساز ادارہ ہے یہیں پر سارے قوانین بنتے ہیں اور ترامیم ہوتی ہیں اور انہی قوانین کی بنیاد پر وکلاء عدالتوں میں مقدمات لڑتے ہیں، ہماری حکومت کو آئے ہوئے سوا دو سال ہوئے ہیں اس دوران ہماری پوری کوشش رہی
ہے کہ عوامی مفاد میں زیادہ سے زیادہ قانون سازی کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ دنوں فیٹف کا قانون بھی پاس کروایا اور ابھی وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ سینیٹ کے انتخابات میں شو آف ہینڈ کا قانون لانا چاہتے ہیں اور ہماری پوری کوشش ہو گی کہ ہم قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اس قانون کو پاس کروا سکیں چونکہ ہمیں دو تہائی اکثریت حاصل نہیں ہے اس لیے ہم اپوزیشن سے بھی یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ اس شفاف قانون سازی کے حق میں اپنا حصہ ڈالے گی۔ انھوں نے کہا کہ سینیٹ میں شو آف ھینڈ کے قانون سے کرپشن کا خاتمہ ہو گا، پاکستان تحریکِ انصاف کی کوشش ہے کہ انصاف اور بنیادی سہولیات کو نچلی سطح تک پہنچایا جائے۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کوئٹہ میں وکلاء برادری کے ساتھ ہونے والے المناک سانحے پر آج تک رنجیدہ ہوں اس سانحے میں بلوچستان کی کریم وکلاء کی ایک نسل ہم سے جدا ہو گئی میرے کئی وکلاء دوست اس سانحے میں شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا نے جہاں پوری دنیا میں تباہی مچائی اور بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا بڑے بڑے ترقی یافتہ ممالک کی معیشتیں تباہ ہوگئیں وہیں پر وزیراعظم عمران خان کی بہترین پالیسیوں کی وجہ سے الحمدللہ پاکستان نے اس پر قابو پایا اور پوری دنیا وزیراعظم عمران خان کے اقدامات کی معترف ہے۔ انشائ اللہ کورونا کی دوسری لہر پر بھی مل کر قابو پائیں
گے۔ قاسم خان سوری کا کہنا تھا کہ آج حکومت کی بہترین پالیسیوں کے باعث ہماری ایکسپورٹ انڈسٹری کے پاس ان کی پروڈکشن کی استطاعت سے کئی گنا زیادہ آرڈرز ہیں اور کئی دھائیوں سے بند فیکٹریاں اب دن رات چل رہی ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پہلی مرتبہ ختم ہوا جون سے ہم نے کوئی نیا قرضہ نہیں لیا ہے اور کورونا کے باوجود ہماری معیشت صحیح سمت میں گامزن ہے۔ قاسم خان سوری نے کہا کہ حکومت کی درست پالیسیوں کے باعث اپنے ہمسایہ ملک افغانستان کے ساتھ تعلقات بہت اچھی سمت میں گامزن ہیں اور افغانستان میں مستقل قیامِ امن کی کوششوں کی کامیابی میں پاکستان کا اہم ترین کردار ہے، ایران کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں اسی طرح تمام اسلامی ممالک اور دیگر دنیا کے ساتھ ہمارے تعلقات وزیراعظم عمران خان کی بہترین قائدانہ صلاحیتوں کے باعث بہت اچھے ہو رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے جس طرح کشمیر کا مقدمہ بین الاقوامی سطح پر لڑا ہے اس کی مثال نہیں ملتی ہے، پاکستان نے فاشسٹ مودی حکومت کو ساری دنیا کے سامنے بے نقاب کیا ہے اور بھارتی حکمرانوں کی دھشتگردانہ کاروائیوں کے ثبوت دنیا کو دکھائے۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف اور اپوزیشن جماعتوں میں اصولوں کی جنگ ہے، اپوزیشن جماعتیں اپنی کرپشن اور لوٹ مار پر این آر او چاہتی ہیں جبکہ وزیراعظم نے
ہمیشہ انصاف اور احتساب کی بات کی ہے پی ڈی ایم کے غبارے میں سے لاہور کے ناکام جلسے کے بعد ہوا نکل چکی ہے اور اب سارا کھیل فیس سیونگ کا ہے، اپوزیشن خاص طور پر پاکستان پیپلز پارٹی کبھی بھی استعفے نہیں دیگی، یہ سب مل کر عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں انہیں اگر آج این آر او کی امید ہو جائے تو ان کی ساری تحریکیں ختم ہو جائیں گی، پی ڈی ایم کی سربراہی وہ لوگ کر رہے ہیں جو پارلیمانی بیروزگار ہیں انھیں عوام الیکشن میں مسترد کر چکی ہے اور یہ مسترد شدہ لیڈران اپنی اپنی کرپشن بچانے کے لیے کورونا کے دوران عوام کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت نے سب سے زیادہ پسماندہ صوبہ بلوچستان جسے پچھلی تمام حکومتوں نے احساس محرومی سے دو چار رکھا کیلئے میگا پراجیکٹس کر رہی ہے اور وزیراعظم عمران خان نے جنوبی بلوچستان کے لیے چھ سو ارب روپے مختص کیے ہیں جبکہ شمالی بلوچستان کے لیے پیکج کا اعلان بھی ہونے والا ہے۔ ملاقات کے اختتام پر سینٹرل لیگل کمیٹی کی طرف سے کنوینر نیہا وسیم نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور ان کے اسٹاف کا اس خصوصی نشست کے لیے شکریہ ادا کیا۔ وفد میں اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب قیصر عباس شاہ، ایڈوکیٹ ملک وسیم فضل، ایڈوکیٹ ریاض آفندی، ایڈوکیٹ مقبول احمد وار، ایڈوکیٹ خدا بخش کوبر، ایڈوکیٹ
امان علی شاہ، ایڈوکیٹ نعیم احمد عباسی، ایڈوکیٹ مخدوم ذوالفقار بخاری، ایڈوکیٹ راجہ یاسر، ایڈوکیٹ انعام خان یوسفزئی، ایڈوکیٹ چوہدری زبیر احمد کسانہ، ایڈوکیٹ نعیم الحسن اعوان، ایڈوکیٹ چوہدری سعید احمد، ایڈوکیٹ دلپزیر بٹ، ایڈوکیٹ شیخ مجیب الرحمن، ایڈوکیٹ شاھد محمود، ایڈوکیٹ مریم جمیل شامل تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں