اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی کابینہ نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دے دی۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی سفارش پر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل سے نکال دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی بہن اور بہنوئی کو کورونا ہوا ہے جس کیلئے انہوں نے اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے اور امریکہ جانے کی اجازت طلب کی تھی۔ انہوں نے اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ انہوں نے عیادت کیلئے امریکہ جانا ہے۔واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی جانب شاہد خاقان عباسی کا نام 15 روز کیلئے ای سی ایل سے نکالا گیا ہے۔ انہیں ون ٹائم امریکہ جانے کی اجازت دی گئی ہے، جس روز وہ امریکہ کیلئے روانہ ہوں گے اسی دن سے ان کی اس مدت کا آغاز ہوجائے گا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تحریری طور پر وزیراعظم عمران خان سے این آر او مانگ لیا، وزیراعظم کا دوٹوک جواب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ،سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے تحریری طور پر مفاہمتی آرڈیننس مانگا لیکن وزیراعظم عمران خان نے مفاہمتی آرڈیننس دینے سے انکار کر دیا۔اپنے بیان میں سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ اسی نشست میں اپوزیشن نے کہا کاش ہم یہ مفاہمتی آرڈیننس زبانی مانگتے تاکہ بعد میں مکر سکتے۔انہوں نے کہا کہ ان کا دیا ہوا تحریری مسودہ جنرل مشرف سے لیے ہوئے این آر او سے کافی حد تک مطابقت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ٹائم فریم کے دوران کے سارے کیسز معاف کرنے کی بات کی گئی،کرپشن اور منی لانڈرنگ کے کیسز بند کرنے کی بات کی گئی۔فیصل جاوید نے کہا کہ شہزاد اکبر کے مطابق زبانی این آر او مانگنے کے پروپوزل پر التجا شاہد خاقان عباسی کی تھی۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کی طرف سے این آر او مانگنے کا طریقہ ہے کہ مسودہ سامنے رکھا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں