ن لیگ میں بھی استعفوں کے معاملے پر اختلاف ہونے کی تصدیق کر دی گئی،سابق وزیر نے اعتراف کر لیا

لاہور(پی این آئی) مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ نے مسلم لیگ ن میں اختلاف کی خبروں کا اعتراف کر لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ میں بھی استعفوں پر دو رائے ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ ہم اپنی جماعت میں تمام استعفے جمع کر لیے ہیں تاہم پارٹی میں دو رائےپائی جاتی

ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کواپنی رائےکےاظہارکاحق حاصل ہے، پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں استعفوں کےحوالےسےفیصلہ ہوگا، اگر استعفےدیئےجائیں گےتوضمنی نہیں عام انتخابات ہونےچاہئیں، استعفوں کےبعدضمنی الیکشن کرانےہیں تواستعفوں کافائدہ نہیں ہوگا۔لیگی رہنما نے دعوی کیا ہے کہ اسلام آبادجائیں گےتوپھراستعفوں کی نوبت نہیں آئےگی، استعفوں کاآخری آپشن ہمارے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں دھرنے کے حوالے سے دو رائے ہے، دھرنے کے لیے جنوری اور فروری کا پہلا ہفتہ مناسب نہیں ہے۔ان کا کہنا تھاکہ پیپلزپارٹی کی تجویز ہے کہ اسلام آبادمیں حکومت کوایک اورالٹی میٹم دیاجائےگاجس میں حکومت کو 23مارچ یا 23اپریل تک کاالٹی میٹم دیاجاسکتاہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت گرانےتک ہماری تحریک جاری رہےگی۔ اداروں کیخلاف بیانیہ ن لیگ کیلئے مہنگا ثابت ہوا، کئی کارکنان ن لیگ چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور مریم نواز کے بیانیے کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔کوٹ مومن کی اعوان برادری نے ن لیگ سے تعلق توڑ دیا،تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن پنجاب میں ن لیگ کے گڑھ میں نواز شریف اور مریم نواز کا بیانیہ مسترد کر دیا گیا۔سرگودھا کے علاقے کوٹ مومن کی اعوان برادری نے ن لیگ کو خیرآباد کہہ کر تحریک انصاف سے تعلق جوڑ لیا۔جس کا سبب ن لیگی قیادت کا ملک مخالف بیانیہ بتایا جا رہا ہے۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سرگودھا کی اعوان برداری کے ملک آصف اعوان اور ملک ظہیر اعوان نے پی ٹی آئی میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔اعوان برادری کے ملک مظہر اعوان

نے اپنے درجنوں ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں باقاعدہ شمولیت اختیار کر لی ہے۔اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے ضلعی صدر عنصر ہرل کا کہنا ہے کہ اعوان برداری نے ن لیگی رہنماؤں کے پاکستان مخالف بیانیے سے تنگ آ کر تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔قبل ازیں لاڑکانہ کے اہم رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کو الوداع کہہ کر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔جہاں ایک طرف پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب میں خوب سیاست کر رہی ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب کو ہٹانے کے لیے سرگرم ہیں وہیں لاڑکانہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کو بڑا دھچکا لگا تھا۔اہم رہنماؤں نے پارٹی کو خیرآباد کہہ دیا ہ ۔ پیپلز پارٹی کو خیرآباد کہنے والوں میں انیلا حبدار ، رضیہ سہاگ،نصرت چانڈیو اور نیلم کھوکھر شامل تھے۔رتوڈیرو میں مختلف برادریوں کے معززین نے بھی پیپلز پارٹی کو الوداع کہہ دیا۔پیپلز پارٹی کو الوداع کہنے والوں کا پی ٹی آئی میں بھرپور استقبال بھی کیا گیا۔تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے والے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لیا جائے گا اور لاڑکانہ کی اصلی حالت بحال کی جائے گی۔

close