سی این جی اسٹیشنز بند رکھنے کا اعلان، کب تک بند رہیں گے؟ جانئے

کراچی(پی این آئی)سی این جی اسٹیشنز بند رکھنے کااعلان ، کب تک بند رہیں گے؟ جانئے، کراچی میں گیس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو آج اور جمعہ کو گیس کی فراہمی کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔کراچی سمیت سندھ بھر میں

آج سے 24 گھنٹے کیلئے ایک بار پھر سے سی این جی اسٹیشنز کو بند کردیا گیا ہے۔ایس ایس جی سیکے مطابق سردی کی لہر میں آنے والی شدت کی وجہ سے گیس پریشر میں کمی کے باعث گھریلو صارفین اور کمرشل سیکٹر کو مشکلات کا سامنا ہے، اس لیے 24 گھنٹے کے لئے سی این جی اسٹیشنز کو بند کرنا پڑا ہے۔دوسری جانب سی این جی کی بندش سے پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والی عوام مشکلات کا شکار ہے ۔

تیل کی قیمتوں میں دوبارہ کمی ہو گئی

انگلینڈ (پی این آئی) برطانیہ میں کورونا وائرس کے دوبارہ پھیلائو کے پیش نظر نافذ کیے گئے لاک ڈائون اور کاروبار بند ہونے کی وجہ سے پیر کو تیل کی قیمتیں عالمی منڈی میں 3 فیصد کم ہوئی ہیں اور پابندیوں کی وجہ سے تیل کی مانگ میں کمی سے پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق برینٹ 1.54 ڈالر یا 3 فیصد کمی کے ساتھ 50.72 ڈالر فی بیرل پر آ گیا ہے جہاں گزشتہ جمعہ 1.5 فیصد اضافے کے بعد مارچ کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ 1.42 ڈالر یا 2.9 فیصد کمی کے بعد 47.68 ڈالر فی بیرل پر آگیا جہاں گزشتہ جمعہ 1.5 فیصد اضافے کے ساتھ یہ فروری کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔پیر کو تیل کی قیمتوں میں کمی گزشتہ 7 ہفتے تک مسلسل قیمتیں بڑھنے کے بعد سامنے آئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے کووڈ-19 ویکسینوں کے نتائج پر توجہ مرکوز کر لی تھی۔سنورڈ ٹریڈنگ کے چیف تجزیہ کار چیوکی چن نے کہا کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی لہر سے لڑنے کے لیے ایک اور سخت لاک ڈاو¿ن کے نفاذ اور دوسرے یورپی ممالک میں سفری پابندیوں کے پیش نظر فنڈز کو اپنی غلطیاں سدھارتے ہوئے نئی پوزیشن لینے کا موقع میسر آیا جبکہ دوبارہ بریگزٹ ہر گفتگو کے خطرے نے بھی مارکیٹ کو نقصان پہنچایا۔چیوکی چن نے کہا کہ برینٹ 50 ڈالر فی بیرل سے نیچے آسکتا ہے اور ویسٹ

ٹیکساس انٹرمیڈیٹ اس ہفتے 45 ڈالر سے نیچے جاسکتا ہے کیونکہ سرمایہ کار کرسمس کی تعطیلات سے قبل پوزیشنوں کو ایڈجسٹ کرنا چاہتے ہیں۔کورونا کی اس نئی لہر میں ماہرین وائرس کی منتقلی کی شرح اصل سے کہیں زیادہ بتا رہے ہیں جس نے وسیع پیمانے پر پھیلاو¿ کے خدشات کو جنم دیا اور اس کے باعث متعدد یورپی ممالک کو مجبور کیا گیا کہ وہ برطانیہ سے آنے والے مسافروں کے لیے اپنے دروازے بند کردیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں