اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان کو عدالت لے کر جاؤں گا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے زلفی بخاری نے کہا ہے کہ ریحام خان کو انیل مسرت کے کیس میں تو معافی مل گئی ہے لیکن میری
طرف کوئی معافی شافی نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں ریحام خان کو عدالت لے جا کر پیسے نکلواؤں گا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ سعید غنی نے اپنی پریس کانفرس میں جھوٹ بولا ہے۔ انہوں نے اپنے دور حکومت 2011 کے فیصلے پر سوال اٹھائے، اگر اُنھیں معاملے کو چیلنج کرنا ہے تو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ جب میرے خلاف بولتے ہیں تو لگتا ہے میں کچھ اچھا کررہا ہوں اسی لیے یہ بول رہے ہیں۔ اپنے اوپر لگائے گئے الزام کا جواب دیتے ہوئے زلفی بخاری نے کہا کہ جس دن میں کراچی میں بیٹھ کر ورلڈ اکانومک فورم میں نیشنل ٹی وی پر نظر آ رہا تھا، اس دن انہوں نے مجھے اسرائیل میں شو کیا۔ کم از کم جھوٹ تو وہ بولیں جو پکڑے نہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے 23 ارب کی کولیکشن کی مگر مزدوروں کیلئے دو منصوبے شروع کیے اور وہ بھی مکمل نہ کیے ۔ زلفی بخاری نے کہا کہ امارات کے ساتھ ویزوں کا مسئلہ جلد حل ہو جائے گا۔ امارات کی جانب سے عارضی طور پر ویزوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ریحام خان نے وزیراعظم کے قریبی دوست سے معافی مانگ لی، گزشتہ برس سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں لگائے گئے الزامات غلط تھے، ریحام خان نے قانونی کاروائی سے بچنے کیلئے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ریحام خان نے یوٹیوب پر اپنا ایک ویب چینل بنا رکھا جس پر ان کی جانب سے باقاعدگی سے پاکستانی سیاست سے متعلق تجزیہ دیا جاتا ہے۔ریحام خان کی جانب سے اپنے سابقہ شوہر وزیراعظم عمران خان اور ان کی حکومت پر اکثر شدید تنقید کی جا تی ہے۔ ریحام خان نے اپنے اسی چینل پر گزشتہ برس ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں
وزیراعظم کے دوست انیل مسرت پر کئی الزامات عائد کیے گئے تھے۔ان الزامات کے بعد انیل مسرت نے ریحام خان کیخلاف عدالت سے رجوع کر لیا تھا۔ اب ریحام خان نے قانونی کاروائی سے بچنے کیلئے انیل مسرت سے معافی مانگ لی گئی ہے۔ریحام خان نے ایک معافی نامی بھی جاری کیا ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ اپنے یوٹیوب چینل پر 6 دسمبر 2019 کو ایک ویڈیو شیئر کی تھی۔ ویڈیو میں انہوں نے انیل مسرت کے بارے میں کچھ ریمارکس دیئے تھے، اور اسی دن اس ویڈیو کو اپنے یوٹیوب چینل سے ہٹادیا تھا۔ اب وہ اپنے ریمارکس پر انیل مسرت سے معذرت کرتی ہیں جس سے ان کی ذات، بزنس اور فلاحی کاموں کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہو۔اس معافی نامے کے بعد ریحام خان کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ کئی سوشل میڈیا صارفین نے الزام عائد کیا ہے کہ ریحام خان نے انیل مسرت کے عقیدے سے متعلق الزامات عائد کیے تھے، تاہم ریحام خان کا موقف ہے کہ انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ یہاں واضح رہے کہ ریحام خان اور انیل مسرت دونوں بیرون ملک مقیم ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں