لاہور (پی این آئی) وزیرتعلیم پنجاب مراد راس نے کہا ہے کہ سکول کھولنے کا فیصلہ 30 دسمبر کے اجلاس میں کریں گے ، میری ذاتی رائے میں سکول کھول دیئےجانے چاہییں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں سب سے اہم ہم سب کی زندگیاں ہیں اسی لیے تعلیمی
اداروں کی بندش کا فیصلہ کیا گیا تاہم میری ذاتی رائے میں سکول کھول دیئےجانے چاہییں کیوں کہ کورونا کے باعث طلبہ کا بہت تعلیمی نقصان ہوچکا ہے ، جس کی وجہ سے سکول کھولنے کا فیصلہ 30 دسمبر کے اجلاس میں کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ سال گرمیوں کی چھٹیاں کم کی جائیں گی۔ دوسری طرف 11 جنوری سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے کھولنے کے مطالبے میں شدت آنے لگی ، پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن پاکستان کے بعد فیڈریشن آف رجسٹرڈ سکولز پنجاب بھی تعلیمی ادارے کھلوانے کیلئے میدان میں آگئی۔تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اس حوالے سے فیڈریشن آف رجسٹرڈ سکولز پنجاب اور پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن پاکستان کے زیر اہتمام ایک قومی تعلیمی کانفرنس منعقد کی گئی جہاں اظہار خیال کرتے ہوئے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پرائیویٹ سکولز فورم شیخ محمد اکرم نے کہا کہ کورونا کے باعث نجی تعلیمی ادارے مالی بحران کا شکار ہیں، حکومت نجی تعلیمی اداروں کیلئے فوری امدادی پیکج کا اعلان کرے اور پرائیویٹ سکولز کو 11 جنوری سے کھولنے کی اجازت دی جائے کیوں کہ اڑھائی کروڑ بچے پہلے ہی سکولوں سے باہر ہیں ، آن لائن تدریس سے مزید بچوں کے سکول چھوڑ جانے کا خدشہ ہے ، اس صورتحال میں ضروری ہے کہ انٹر کلاسز کو معمول کے مطابق لگانے کی اجازت دی جائے۔انہوں نے کہا کہ نیا تعلیمی سال یکم اگست کی بجائے یکم اپریل سے ہی شروع کیا جائے کیوں کہ تعلیمی سال آگے لے جانے سے تعلیمی اداروں میں نئے داخل ہونیوالے طالب علموں کا تعلیمی نقصان ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں