سکھر(این این آئی)مسلم لیگ (ن )کی نائب صدر مریم نواز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) جلسے میں شرکت کیلئے 26 دسمبر کو سکھر پہنچیں گی۔ضلعی صدر مسلم لیگ نون کے مطابق 26 دسمبر کو مریم نواز ڈولفن بینکوئیٹ ہال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کریں گی۔ضلعی صدر مسلم لیگ نون خورشید میرانی
کے مطابق مریم نواز کا سکھر انٹرچینج پر لیگی کارکن استقبال کریں گے۔
مریم نواز نے لاہور جلسے کی منصوبہ بندی کس کے کہنے پر تبدیل کی؟اہم انکشاف سامنے آگیا
اسلام آباد(پی این آئی)لاہور کے 13دسمبر کے جلسے سے پہلے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے جلسے کی کامیابی کیلئے جو تنظیمی منصوبہ بندی کی تھی، وہ 11دسمبر کو پارٹی کے بعض رہنمائوں کے مشورے پر ختم کر دی گئی تھی۔ روزنامہ جنگ میں پرویز بشیر کیشائع خبر کے مطابق مریم نواز نے پنجاب بھر سے پارٹی کارکنوں کو متحرک کرنے اور 13دسمبر کو جلسے میں شرکت کے حوالے سے نگرانی کیلئے سینئر رہنمائوں اور عہدیداروں کو ذمہ داریاں سونپی تھیں۔ ان کا مطمع نظر تھا کہ حلقے سے باہر کے ارکان غیرجانبدار ہو کر نگرانی کا کام کریں تاہم پارٹی کے بعض سینئر عہدیداروں نے کہاکہ اس طرح حلقے کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اپنے پر عدم اعتماد محسوس کریں گے اس لئے یہ کام نہ کیا جائے۔ مریم نواز نے ان کی یہ بات قبول کرلی اور ارکان اسمبلی نے جو کام کیا وہ ازخود کیا۔ لاہور کے 14حلقوں میں پارٹی کے معروف اور نامور ارکان کی ڈیوٹی لگا دی گئی تھی کہ وہ ان حلقوں میں کارنر میٹنگز سے خطاب کریں گے۔
مریم نواز کیخلاف بغاوت ؟ وہ ن لیگی رہنما جو مریم نواز کی جانب سے دیئے گئے عشایئے میں شریک نہیں ہو ئے ، مانیٹرنگ شروع ہو گئی
لاہور (پی این آئی) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے دئے گئے ظہرانہ میں چھ لیگی رہنما شریک نہیں ہوئے جن کے حوالے سے مریم نواز تشویش کا شکار ہیں اور پارٹی قیادت نے ظہرانے میں شریک نہ ہونے والے رہنماؤں سمیت بعض افراد کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ تفصیلاتکے مطابق مریم نواز نے جاتی امرا میں جلسہ کے متعلق لاہور سے اراکین اسمبلی رہنماؤں کے اعزاز میں ظہرانہ کے اہتمام کیا جس میں وحید عالم خان، خواجہ احمد احسان ، ملک غلام حبیب اعوان، کرنل ( ر ) طارق، باؤاختر علی، راؤ شہباب الدین نہیں آئے ان میں سے وحیدعالم خان اور خواجہ احمد احسان کی خاندانی مصروفیات کی وجہ سے عدم شرکت بتائی گئی لیکن اکثریت نے ظہرانے میں شریک نہ ہونے کی وجوہات لیگی قیادت کے پاس نہیں پہنچائیں ۔خیال رہے کہ مریم نواز کی قیادت اور اُن کے بیانیے کو لے کر پارٹی میں اختلافات کی خبریں عام ہیں۔ کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی رہنماؤں کی ظہرانے میں شرکت نہ کرنا پارٹی
کے لیے فکر کا باعث ہے کیونکہ ایسے حالات میں پارٹی میں کئی ایسے لوگ ہیں جو نہ تو مریم نواز کے بیانیے سے متفق ہیں اور نہ ہی اُن کو لیڈر تسلیم کرنے پر آمادہ ہیں ۔ کچھ پارٹی ذرائع نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ شہباز شریف کے حامی افراد نے استعفوں کے معاملے پر بھی دو ٹوک مؤقف اپنانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور شہباز شریف کو واضح کہہ دیا ہے کہ وہ کسی طور مستعفی نہیں ہوں گے اور نہ ہی پارٹی کی جارحانہ پالیسی کا ساتھ دیں گے۔حال ہی میں پارٹی رہنما جاوید لطیف نے بھی کچھ ایسے بیانات دئے جس سے پارٹی میں کافی ہلچل ہے ، رانا ثناء اللہ نے جاوید لطیف کے بیانات کو سستی شہرت قرار دیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں