حکومتی نااہلی اور ہماری لڑائی سے لوگ پس گئے ہیں، قوم سمجھے عمران خان کے پاس این آر او کی اتھارٹی نہیں رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ

سکھر (این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میں عمران خان کو سیاست دان نہیں مانتا۔رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پارلیمنٹ کو ہی ہر مشکل کا حل سمجھتا ہوں، حکمران بات چیت کے بجائے خطرناک سیاست کی طرف بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ

حکومتی نااہلی اور ہماری لڑائی سے لوگ پس گئے ہیں، قوم سمجھے عمران خان کے پاس این آر او کی اتھارٹی نہیں ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ اتھارٹی کو تسلیم کرنا واحد حل ہے، ہمیشہ حکومت بات چیت کے لیے آگے آتی ہے۔رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ چیئرمین نیب کو پارلیمنٹ کے سامنے سر جھکانا چاہیے، اس حکومت کو دو ٹکے کا احساس نہیں ہے کہ لوگ کس طرح گزارا کررہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جو اکڑ کر پھرتے تھے وہ اب گھٹنوں کے بل آچکے ہیں، جلد منہ کے بل بھی گریں گے ، رہنما پیپلزپارٹی نے بڑا دعویٰ کر دیا

حیدرآباد (این این آئی)اپوزیشن جماعت پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات اور سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ خان صاحب نے گھبراہٹ میں سینیٹ انتخابات کا اعلان کیا۔حیدرآباد سے جاری بیان میں مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عمران خان حکومت نے قوم کو دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ ناکام خارجہپالیسی کی بعد قوم کو دھوکے میں رکھا جارہا ہے۔پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ سینیٹ انتخابات پہلے کرانے کا اعلان خان صاحب کی گھبراہٹ کا شاخسانہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جو اکڑ کر پھرتے تھے وہ اب

گھنٹوں کے بل آچکے ہیں، جو گھٹنوں کے بل جھکے ہیں وہ جلد منہ کے بل بھی گریں گے۔۔۔۔۔

تحریک انصاف، پیپلزپارٹی یا ایم کیو ایم؟کراچی والوں نے آئندہ الیکشن میں کس جماعت کو ووٹ دینے کا فیصلہ کر لیا؟ تازہ ترین سروے جاری

کراچی (پی این آئی) گیلپ پاکستان کا سروے، تحریک انصاف کراچی کی سب سے مقبول سیاسی جماعت قرار، شہر قائد کے شہریوں کی اکثریت حکمراں جماعت کو ووٹ دینے کی حامی، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی مقبولیت میں بھی اضافہ۔ تفصیلات کے مطابق گیلپ پاکستان کی جانب سے کروائے گئے سروے میں ملک کےسب سے بڑے شہر کراچی کی عوام سے انتخابات کے حوالے سے رائے جاننے کی کوشش کی گئی۔گیلپ پاکستان نے اپنے سروے میں کراچی کے شہریوں سے سوال کیا کہ وہ ووٹ دینے کیلئے کس سیاسی جماعت کا انتخاب کریں گے۔ سروے کے دوران حکمراں جماعت تحریک انصاف کو سب سے زیادہ حمایت حاصل ہوئی۔سروے کے مطابق شہر قائد کے 17 فیصد شہریوں نے ووٹ کے لیے پہلی ترجیح پاکستان تحریک انصاف کو قرار دیا۔سروے نتائج کے مطابق کراچی میں سندھ کی حکمراں جماعت پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی مقبولیت میں

بھی اضافہ ہوا ہے۔کراچی کے 13 فیصد شہریوں نے پاکستان پیپلز پارٹی اور 13 فیصد نے ہی پاکستان مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ جبکہ شہر قائد کے 12 فیصد شہریوں نے ایم کیو ایم پاکستان کو ووٹ دینے کا ارادہ ظاہر کیا۔ سروے نتائج کے مطابق کراچی کے 64 فیصد شہریوں نے کہا کہ وہ عام انتخابات ہونے کی صورت میں ووٹ کا حق استعمال کریں گے۔ جبکہ 36 فیصد شہریوں نے ووٹ کا حق استعمال نہ کرنے کا فیصلہ سنایا۔واضح رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کراچی کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری تھی۔ دہائیوں تک کراچی شہر کی سب سے بڑی جماعت رہنے والی ایم کیو ایم پاکستان کو انتخابات میں بدترین شکست ہوئی، تحریک انصاف شہر قائد سے بیشتر نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی۔گیلپ پاکستان کا سروے، تحریک انصاف کراچی کی سب سے مقبول سیاسی جماعت قرار، شہر قائد کے شہریوں کی اکثریت حکمراں جماعت کو ووٹ دینے کی حامی، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی مقبولیت میں بھی اضافہ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں