بجلی اور گیس مہنگی، ٹیکسز میں اضافہ ۔۔آئی ایم ایف سے قرض کی تیسری قسط جاری ہونے کی شرائط سامنے آ گئیں

اسلام آباد(پی این آئی)آئی ایم ایف سے قرض کی تیسری قسط جاری ہونے کی شرائط سامنے آ گئیں،بنیادی شرائط میں ٹیکس ،بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ سرفہرست ہے،وزارت خزانہ نے 31 دسمبر سے پہلے شرائط کی فہرست مکمل کرنے کاعمل شروع کردیا۔نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کاکہنا ہے کہ

بجلی اور گیس کی قیمتوںمیں 7 تا10 فیصد اضافہ متوقع ہے،ٹیکس وصولی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 8 تا10 فیصد اضافہ کیاجائےگا،دونوں اہداف جون2021 تک حاصل کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے گی، اضافہ یقینی بنانے کیلئے مرحلہ وار منصوبہ آئی ایم ایف کو پیش کیاجائےگا، منصوبہ ضروری ردوبدل کے بعد منظور ہونے کاامکان ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کاکہنا ہے کہ جنوری تا مارچ اضافی رقوم کا50 تا60 فیصد حاصل کرنے کاٹارگٹ رکھاجائےگا،بقیہ40 تا50 فیصد رقوم کاحصول اپریل تاجون ممکن بنانے کی کوشش کی جائے گی ،مرحلہ وار منصوبے کے حصول پر آئی ایم ایف تیسری قسط جاری کرے گا،مارچ 2021 تک منصوبہ میں ردوبدل کی گنجائش رکھی جائیگی۔ بجلی پر سبسڈی ختم ، قیمتوں میں اضافہ آئی ایم ایف کی شرائط پر حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط کے مدنظر بجلی پر سبسڈی ختم کرنے اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا پلان تیار کر لیا جبکہ بجلی پر سبسڈی صرف احساس پروگرام کے تحت آنیوالے غریب ترین افراد کو فراہم کی جائیگی ، روزنامہ جنگ میں تنویر ہاشمی کی شائع خبر کے مطابق بجلی پر جنرل سبسڈی کے خاتمے کی باضابطہ منظوری ای سی سی کے آئندہ اجلاس میں دی جائے گی اور صرف احساس پروگرام میں شامل کم آمدن والے افراد کو ٹارگٹ سبسڈی دینے کی منظوری دی جائیگی ،بجلی کے بلوں کے سلیب میں کمی کی جائے گی اور سبسڈی کی بجلی کے بلوں میں واضح نشاندہی کی جائیگی ، اس حوالے سے ابتدائی پائلٹ پروجیکٹ آئیسکو کے ذریعے اسلام آباد میں شروع کیا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں