اسلام آباد (پی این آئی) حکومت نے پی ڈی ایم کو وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا چیلنج کردیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اتنی مضبوط ہے تو وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائے ، لیکن اس کے برعکس اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان
ڈیموکریٹک مووومنٹ کی طرف سے غیرجمہوری اور غیر آئینی مطالبہ کیا جارہا ہے۔وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن جماعتوں کے کئی اراکین اسمبلی حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کےساتھ رابطے میں ہیں۔ اس سے پہلے وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ مسلم لیگ ن کے اراکین پارلیمنٹ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں ، جن میں ایم این ایز اور ایم پی ایز شامل ہیں ، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے کئی ارکان اسمبلی شاہی خاندان کے رویے سے نالاں ہیں جو کہ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں لیکن یہ ہم نے طے کرنا ہے کہ ان اراکین کی تقریب رونمائی کب کرانی ہے ، شاہی خاندان کے ساتھ چلنے کے انداز اور جب کہ عوامی انداز کچھ اور ہیں۔دوسری طرف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی طرف سے شروع کی گئی حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں خیبرپختونخوا سے مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی نے استعفے جمع کروادیے۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگ خیبرپختونخوا کے صدر امیر مقام نے بتایا ہے کہ کے پی کے سے تمام 10ن لیگی اراکین اسمبلی کے استعفے ان کے پاس جمع ہوچکے ہیں ، جس کی بناء پرپی ڈی ایم مزید مضبوط ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک پاکستان کی تحریک ہے کیوں کہ عوام نے عمران خان کے ایجنڈے کو مسترد کردیا ، اس صورتحال میں عمران خان جتنا زیادہ ٹائم لگائیں گے ملک کو اتنا زیادہ نقصان پہنچے گا۔ یاد رہے
کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 31 جنوری تک حکومت مستعفی ہونے کی ڈیڈلائن دے دی، صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر حکومت مستعفی نہ ہوئی توپھریکم فروری کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کیا جائے گا،31 دسمبر تک پی ڈی ایم کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کوجمع کروادیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں