اگر اپوزیشن اراکین استعفے دے دیں تو میں ناصرف اسلام آباد کے ڈی چوک پر 100 دیگیں تقسیم کروں گا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ان کے استعفے بھی منظور کرواؤں گا، سینئر وفاقی وزیر کی پیشکش

لاہور (پی این آئی) وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسمبلی کی طرف سے استعفے دینے کی صورت میں 100دیگیں تقسیم کرنے کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن اراکین استعفے دے دیں تو میں ناصرف اسلام آباد کے

ڈی چوک پر 100 دیگیں تقسیم کروں گا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ان کے استعفے بھی منظور کرواؤں گا۔اعظم سواتی نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات آئین اور قانون کے مطابق ہوں گے ، اس سلسلے میں اپوزیشن کچھ بھی نہیں کرسکتی تاہم اگر یہ لوگ استعفے دیں تو ہم ضمنی الیکشن کرائیں گے کیوں کہ الیکشن کمیشن بھی مکمل طور پر آزاد ہے یہی نہیں بلکہ اگر اپوزیشن کے اراکین اسمبلی استعفے دے دیں تو میں ڈی چوک پر 100 دیگیں تقسیم کروں گا اور ان کے استعفے منظور بھی کرواؤں گا۔دوسری طرف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی طرف سے شروع کی گئی حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں خیبرپختونخوا سے مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی نے استعفے جمع کروادیے۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگ خیبرپختونخوا کے صدر امیر مقام نے بتایا ہے کہ کے پی کے سے تمام 10ن لیگی اراکین اسمبلی کے استعفے ان کے پاس جمع ہوچکے ہیں ، جس کی بناء پرپی ڈی ایم مزید مضبوط ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک پاکستان کی تحریک ہے کیوں کہ عوام نے عمران خان کے ایجنڈےکو مسترد کردیا ، اس صورتحال میں عمران خان جتنا زیادہ ٹائم لگائیں گے ملک کو اتنا زیادہ نقصان پہنچے گا۔ یاد رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 31 جنوری تک حکومت مستعفی ہونے کی ڈیڈلائن دے دی، صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر حکومت مستعفی نہ ہوئی توپھریکم فروری کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کیا جائے گا،31 دسمبر تک پی ڈی ایم کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کوجمع کروادیں گے۔صدر پی ڈی ایم نے مریم نوازاور بلاول بھٹو ودیگر رہنماؤں کے ہمراہ پی ڈی ایم اجلاس کے بعد مشترکہ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پہلی بات یہ ہے کہ 31 دسمبر تک پی ڈی ایم کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اپنے استعفے اپنی اپنی جماعت کے قائدین کو پیش کردیں گے۔ حکومت کو واضح کردینا چاہتے ہیں 31 جنوری تک حکومت مستعفی ہوجائے، اگر مستعفی نہیں ہوئی تو پھر سربراہی اجلاس میں یکم فروری کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کردے گا۔

close