اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے سول سرونٹس ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن رولز 2020 لاگو کر دیئے، وزیراعظم کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا،سرکاری ملازم و رشتہ داروں کی آمدن کے برعکس زندگی، تخریبی و مشکوک سرگرمیاں، سیاسی وابستگی و حمایت، حکومت پر براہِ راست
یا کسی ذریعے سے دبائو ڈالنا قابلِ سزا جرم قراردیا گیا ، سزاؤں میں سالانہ انکریمنٹ 3 سال کیلئے روکنا،، تنخواہ میں کمی و 3 سال کیلئے ترقی روکنے، مجاز افسر کی جانب سے کسی افسر کو تحقیقات کیلئے معطل و جبری رخصت پر بھجوانے سمیت متعدد سزائیں لاگو کر دی گئیں۔وفاقی حکومت نے سول سرونٹس ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن رولز 2020 لاگو کر دیئے ہیں، رواں ماہ 2 دسمبر کو وزیراعظم کی منظوری کے بعد 11 دسمبر کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، اسٹبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ 13 صفحات پر مشتمل نوٹیفکیشن کے مندرجات کے مطابق سرکاری افسر ملازم اہل خانہ، اور رشتہ داروں کا آمدن کے برعکس پْر زندگی گزارنا، آمدن سے زائد اثاثہ جات، بنک اکائونٹس رکھنا، ذرائع آمدن ظاہر نہ کرنا قانون کی خلاف ورزی ہو گی، جس پر محکمانہ کارروائی کی جا سکے گی، وضع کردہ تازہ قواعدو ضوابط میں سخت اور بڑی سزاؤں میں کرپشن کی رقم واپس کرنا، سرکاری ملازم کی عہدے سے تنزلی اور ملازمت سے برطرفی شامل ہیں جبکہ تخریبی کارروائی میں ملوث ہونے یا سہولت کاری کرنے، مشکوک سرگرمیوں میں شامل ہونے یا ساتھ دینے اور سرکاری راز و معلومات کو افشاء کرنا بھی قانون کی خلاف ورزی شمار ہو گا علاوہ ازیں کرپشن اور بدعنوانی کے الزامات میں پلی بارگین، کرپشن سے بنائی گئی
جائیداد ،،اثاثہ جات واپس کرنا یا حکومتی تحویل میں دینا بھی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا جائیگا، جس کے خلاف محکمانہ تحقیقات و کاروائی کی جا سکے گی، مزید برآں سول سرونٹس کی سیاسی وابستگی، سیاسی جماعت کی حمایت کرنا اور حکومت پر براہ راست یا کسی ذریعے سے دبائو ڈالنا بھی خلاف ورزی تصور ہو گی،،قواعد کے تحت محکمانہ تحقیقات میں خلاف ورزی ثابت ہونے پر افسر و ملازم کو معمولی سے سخت ترین سزا دی جا سکے گی، معمولی سزا میں سالانہ انکریمنٹ زیادہ سے زیادہ 3 سال کیلئے روکنا،تنخواہ میں کمی اور سخت سزاؤں میں ترقی کیلئے 3 سال تک نااہلی شامل ہے، تازہ ترمیمی قواعد کے تحت مجاز افسر کسی افسر کو تحقیقات کیلئے معطل اور جبری رخصت پر بھجوا سکتا ہے تاہم مجرمانہ مقدمات میں ملوث میں افسر و ملازم کو گرفتاری کی تاریخ سے معطل کیا جائیگا جبکہ مجاز افسر سیکیورٹی اور حساس معاملے کی خلاف ورزی پرتحقیقات کرائے بغیر بھی سزا دے سکتا ہے تاہم سزا سے قبل شوکاز نوٹس ، الزامات اور ان کی سزاؤں کی تفصیل متعلقہ افسر و ملازم کو دینا لازمی ہو گا، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے مطابق اندرون و بیرون ملک تربیتی کورس میں شریک افسر و ملازم کے خلاف محکمانہ تحقیقات اور کاروائی تربیتی کورس مکمل ہونے تک مؤخر کی جا سکے گی اور سول سرونٹس کے خلاف پہلے سے جاری تحقیقات پر ان قواعد کا اطلاق
نہیں ہو گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں