ویانا(پی این آئی)آسٹریا میں لاک ڈاؤن کا دورانیہ 26 دسمبر سے 18 جنوری تک بڑھا دیا گیا اور وزیراعظم سبسٹین کرز نے “سخت لاک ڈاؤن” میں واپسی کا اعلان کر دیا , منفی ٹیسٹ کے نتائج کے حامل افراد کے لئے 18 جنوری سے لاک ڈاؤن میں نرمی ہوگی۔ ویانا میں مسلسل نئے سطح پر انفیکشن کی سطح کو دیکھتے ہوئے
حکومت نے جمعہ کو اپنا پہلا فیصلہ ختم کر دیا اور کرسمس کے بعد ایک نیا لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔ سب تجارتی مراکز 18 جنوری تک بند رہیں گے ، ریستوران اور ہوٹل 24 جنوری تک بند رہیں گے – اس لاک ڈاؤن کا اطلاق ہر اس فرد پر ہوگا جو جنوری کے وسط میں ہونے والے بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹوں کے دوسرے مرحلے میں حصہ نہیں لیتام حکومت نے ریاستی گورنرز کے ساتھ ایک میٹنگ میں مشاورت کے بعد اعلان کیا۔ 15 تا 17 جنوری کے لئے منصوبہ بندی کی گئی ہے کہ بڑے پیمانے پر ٹیسٹوں میں لوگ شرکت کریں ،جو سہولیات 18 جنوری کو دوبارہ کھولی جائیں گی ان میں خریداری، ثقافت سے لیکر گیسٹرومی تک وغیرہ شامل ہیں اور دن بھر کی خارجی پابندیوں جو دوبارہ 26 دسمبر کو لاگو ہوں گی صرف 18 جنوری سے ہی ان لوگوں کے لئے نرمی کی جائے گی جو منفی ٹیسٹ دکھا سکتے ہیں۔وزیراعظم سبسٹین کرز نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وبائی امراض کے وقت سیاحت و ثقافت اور معیشت کی بحالی کا واحد راستہ ایک ہی وقت میں تعداد کو مزید بڑھنے سے روکتا ہے، زور دے کر مزید کہا کہ کرسمس کو “بطور منصوبہ بندی” گزارا جائے گا لیکن اس کے بعد اقدامات سخت کردیئے جائیں گے۔حکومت نے پہلے بھی ریاستی گورنرز کے ساتھ آگے بڑھنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا تھا۔صرف تین ہفتوں کے بعد اور انفیکشن کی زیادہ تعداد کے باوجود حالیہ دنوں میں روزانہ تقریبا 2600 سو سے زیادہ نئے انفیکشن کیسز رپورٹ ہورہے ہیں اور 120 کے قریب اموات ہوتی ہیں۔اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت نے جمعہ کے روز کرسمس کی تعطیلات کے بعد پہلے والا منصوبہ ختم کرتے ہوئے مزید ابتدائی اقدامات کو منسوخ کردیا اور کرسمس کے بعد “سخت لاک ڈاؤن” میں واپسی کا اعلان کیا۔ 7 جنوری سے 17 جنوری تک سکولوں میں فاصلاتی تعلیم کا اطلاق لاگو ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں