اسلام آباد (پی این آئی) حکومت نے سینیٹ انتخابات قبل از وقت کروانے اور سینیٹ انتخابات میں شو آف ہینڈز کا قانون لانے کا فیصلہ کیا تھا جس پر اپوزیشن کی جانب سے حکومت کو کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے
سینیٹ انتخابات میں شو آف ہینڈز کا قانون لانے کی ممکنہ وجہ بتا دی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو اپنے اراکین پر مکمل اعتماد ہے لیکن عمران خان کو نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے شک ہم مریم نواز کے ناقد ہیں لیکن مریم نے بالکل ٹھیک کہا ہے کہ عمران خان کو اپنے ارکان کے بِکنے کا ڈر ہے، اس لیے شو آف ہینڈ جیسا قانون لارہے ہیں۔ خوف تو مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو ہونا چاہئیے، حکومت کیوں ڈر رہی ہے ؟ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنی پارٹی کے لوگوں پر اعتماد ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اپوزیشن جماعتوں میں جیسے بھی لوگ ہیں، وہ کم از کم اپنی پارٹیز کے ساتھ تو کھڑے ہوئے ہیں۔رؤف کلاسرا نے کہا کہ جتنا بھی ووٹ پاکستان تحریک انصاف نے حاصل کیا ہے وہ صرف اور صرف عمران خان کی وجہ سے ڈالا گیا تھا کیونکہ بندہ ایماندر ہے۔ اسی لیے عمران خان کہتے تھے کہ میں جس کو ٹکٹ دوں گا اُسی کو ووٹ دیں کیونکہ اُس سے زیادہ ایماندار بندہ کوئی اور نہیں ہے لیکن اب آ کر عمران خان کو پتہ چلا ہے کہ میری پارٹی تو کرپٹ ہے۔ میرے لوگ تو میرے ساتھ کھڑے نہیں ہوتے۔میں جن کو ٹکٹس دوں گا وہ بیس ، بیس ، پچیس پچیس، تیس، تیس لاکھ میں خرید لیں گے۔ میں عمران خان سے پوچھتا ہوں کہ کیا آپ نے عوام کو دھوکہ نہیں دیا۔ انہیں اسی بات کا ڈر ہے اسی لیے انہوں نے شو آف ہینڈز کا قانون لانے کا کہا تاکہ سب ہاتھ کھڑا کر کے بتائیں کہ ہم کس کو ووٹ دے رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ عمران خان نے ٹکٹ دینے میں غلطی کی لیکن آج تک انہوں نے یہ بات نہیں مانی۔ پروگرام میں عامر متین نے کہا کہ اپوزیشن کا خیال تھا کہ یہ تین ، چار ماہ میں حکومت گرا لیں گے اور سینیٹ انتخابات نہیں ہوں گے۔ سینیٹ انتخابات کا معاملہ غیر ضروری طور پر متنازعہ بن گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں