لاہور (پی این آئی) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے دئے گئے ظہرانہ میں چھ لیگی رہنما شریک نہیں ہوئے جن کے حوالے سے مریم نواز تشویش کا شکار ہیں اور پارٹی قیادت نے ظہرانے میں شریک نہ ہونے والے رہنماؤں سمیت بعض افراد کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ تفصیلات
کے مطابق مریم نواز نے جاتی امرا میں جلسہ کے متعلق لاہور سے اراکین اسمبلی رہنماؤں کے اعزاز میں ظہرانہ کے اہتمام کیا جس میں وحید عالم خان، خواجہ احمد احسان ، ملک غلام حبیب اعوان، کرنل ( ر ) طارق، باؤاختر علی، راؤ شہباب الدین نہیں آئے ان میں سے وحیدعالم خان اور خواجہ احمد احسان کی خاندانی مصروفیات کی وجہ سے عدم شرکت بتائی گئی لیکن اکثریت نے ظہرانے میں شریک نہ ہونے کی وجوہات لیگی قیادت کے پاس نہیں پہنچائیں ۔خیال رہے کہ مریم نواز کی قیادت اور اُن کے بیانیے کو لے کر پارٹی میں اختلافات کی خبریں عام ہیں۔ کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی رہنماؤں کی ظہرانے میں شرکت نہ کرنا پارٹی کے لیے فکر کا باعث ہے کیونکہ ایسے حالات میں پارٹی میں کئی ایسے لوگ ہیں جو نہ تو مریم نواز کے بیانیے سے متفق ہیں اور نہ ہی اُن کو لیڈر تسلیم کرنے پر آمادہ ہیں ۔ کچھ پارٹی ذرائع نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ شہباز شریف کے حامی افراد نے استعفوں کے معاملے پر بھی دو ٹوک مؤقف اپنانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور شہباز شریف کو واضح کہہ دیا ہے کہ وہ کسی طور مستعفی نہیں ہوں گے اور نہ ہی پارٹی کی جارحانہ پالیسی کا ساتھ دیں گے۔حال ہی میں پارٹی رہنما جاوید لطیف نے بھی کچھ ایسے بیانات دئے جس سے پارٹی میں کافی ہلچل ہے ، رانا ثناء اللہ نے جاوید لطیف کے بیانات کو سستی شہرت قرار دیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں