لاہور (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے رہنما سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ن لیگ لاہور کی صدارت سنبھالنے سے انکار کردیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی طرف سے پارٹی قیادت کو پیغام دیا گیا ہے کہ وہ مسلم لیگ ن لاہور کے صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نہیں سنبھال سکتے
کیوں کہ اس وقت ان کی توجہ پارٹی کے دوسرے امور اور ان کے اپنے حلقے پر زیادہ ہے ، ایسی صورتحال میں لاہور کے صدر کی حیثیت سے خدمات سرانجام نہیں دے سکتا۔بتاتے چلیں کہ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کی طرف سے لاہور میں منعقد کیے گئےجلسے کی ناکامی کے بعد سے مسلم لیگ ن میں اندرونی اختلافات کی خبریں بھی زیر گردش ہیں ، ن لیگ کے سینئر ترین رہنما چوہدری شیر علی نے ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ سمیت 6 دیگر لیگی رہنماوں پر الزام عائد کیا کہ یہ رہنما وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہے ہیں ، یہ ایک طرف پارٹی کے ساتھ ہیں تو دوسری طرف اپوزیشن کا ساتھ بھی دے رہے ہیں۔چوہدری شیر علی کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے پنجاب میں پارٹی کو تباہ کر دیا، پی ڈی ایم لاہور جلسے کیلئے بھی رانا ثناء اللہ کارکنوں کا قافلہ لے کر جانے کی بجائے اپنی ذاتی گاڑی میں تنہا لاہور گئے ، اس کے ساتھ ساتھ جاوید لطیف کی جانب سے بھی اسی قسم کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ہماری جماعت میں 4,6 لوگ ایسے ہیں جو وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے ہیں ، ہماری پارٹی کی اسٹیبلشمنٹ اب کمزور ہوچکی ہے ، انہوں نے کہا کہ پارٹی میں کام کرنے والوں کو شکایت تھی کہ اپوزیشن تحریک میں کچھ لوگ کام نہیں کرتے ، مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کام نہ کرنے والوں کو جانتے تھے اسی لیے انہوں نے ایسی بات کی جس کی تائید میں مریم نواز نے بھی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے جماعت میں احتساب کی بات کی کیوں کہ ہماری جماعت میں 4,6 لوگ ایسے ہیں جو وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے ہیں۔اس ضمن میں سینئر صحافی و تجزیہ ہارون رشید کہتے ہیں کہ ن کی پارٹی کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ جو لوگ دونوں طرف کھیل رہے ہیں ان میں خواجہ آصف، ایاز صادق اور راناثناءاللہ شامل ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں