لاہور(پی این آئی) سینئر صحافی کاشف عباسی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو مکمل اعتماد ہے جنرل باجوہ اور وہ ایک پیج پر ہیں، عمران خان پی ڈی ایم سے کوئی خطرہ محسوس نہیں کررہے، کیونکہ ان کو اعتماد ہے کہ وہ استعفے نہیں دیں گے، پی ڈی ایم دھرنا بھی نہیں دے سکے گی، اس قدر حالات خراب نہیں ہوں گے کہ ان
کو جانا پڑے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے اعتماد کے علاوہ یہ جو جملہ کہا کہ میں استعفیٰ دے دوں گامیرے خیال سے وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔ان کو لگتا ہے کہ پی ڈی ایم اس قدر حالات خراب نہیں کرپائے گی کہ جس سے ان کی حکومت کو جانا پڑے گا،ان کو یہ بھی لگتا ہے کہ پی ڈی ایم کوسات آٹھ دن دھرنادے کر جانا پڑے گا، اسی طرح پاکستان کا ماضی دیکھتے ہوئے ان کو اعتماد ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ ہے۔جنرل باجوہ کا ذکر کیا ، ان کا کہنا ہے کہ وہ اور جنرل باجوہ ایک پیج پر ہیں، جبکہ پی ڈی ایم دوسری طرف ہے، اس لیے حالات اس قدر خراب نہیں ہوں گے کہ ان کو جانا پڑے گا،اس لیے وہ اعتماد میں ہیں۔اس موقع پر سینئر تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں سب سے زیادہ آزمائش میں پیپلزپارٹی کھڑی ہے، ایک طرف سندھ حکومت کو چھوڑنا، یعنی اگر آصف زرداری کو طوطا سمجھا جائے تو ان کی جان سندھ حکومت میں ہے۔دوسرا پیپلزپارٹی کے کیسز بھی بڑے سنگین ہیں۔ یہ بھی ان کے لیے بڑی آزمائش ہے۔آصف زرداری اور بلاول بھٹو ایک پیج پر ہوتے ہیں، درمیان میں جتنے بھی ڈیل ہوئے وہ بلاول بھٹو نے کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اس وقت رابطے میں ہے، پیپلزپارٹی آخری وقت تک کوشش کرے گی کہ ان دو چیزوں تک نوبت نہ آئے اور درمیان میں کوئی رستہ نکل آئے۔یہ لمبی لمبی تاریخیں پیپلزپارٹی کی مشاورت پر دی گئی ہیں،ورنہ مسلم لیگ ن اور مولانا فضل الرحمان استعفے بھی جلدی دینا چاہتے تھے اورلانگ مارچ بھی جلدی کرنا چاہتے تھے۔پیپلزپارٹی کہتی ہے کہ مارچ اور استعفوں کے بغیر بھی ہمارا ہدف پورا ہوسکتا ہے، یعنی جعلی سسٹم رخصت ہوجائے گا، لیکن ن لیگ اور مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں ہم سے وعدے پہلے بھی کیے گئے لیکن عمل نہیں ہوا، اس لیے اب لانگ مارچ کیا جائے گا پھر مذاکرات کے معاملات کو دیکھا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں