اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی سے سوال کیا گیا کہ آپ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ کام کیا ہے کیا آپ کو لگتا ہے کہ وہ ایسے انسان ہیں جو الیکشن چرا سکتے ہیں۔ جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ یہ سوال مناسب نہیں ہے۔؟اب اٹالین وزیراعظم کو تو
الیکشن چوری ہونے کا ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے نا۔ان سب باتوں کا ذمہ دار وہ شخص ہوتا ہے یا وہ ادارے ہوتے ہیں جن کے پاس اختیارات ہوتے ہیں۔شاہد خاقان عباسی سے مزید کہا کہ ثابت ہو گیا ہے کہ 2018ء کے الیکشن میں جو حکومت آئی ہے اس نے حکومت کو کچھ نہیں دیا۔شاہد خاقان عباسی سے سوال کیا گیا کہ ہمیں پتہ چلا ہے کہ آپ سے عسکری زرائع نے رابطہ کیا گیا ہے اور کہا گیا کہ آپ ان لوگوں کو سمجھائیں جس پر انہوں نے کہا کہ مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم گزشتہ ڈھائی سال سے دھمکیاں دے رہے ہیں ، وزیراعظم دھمکیاں دینا شروع کردیں تو ملک کیسے چلے گا ، وزیراعظم بتا دیں ان سے این آر او کس نے مانگا؟ ہم نے پارلیمان کو اب تک چلایا جہاں صرف عوامی مسائل پر بات کی۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہر شخص کہہ رہا ہے ملک کے حالات تشویشناک ہیں ، ہر وزیر اٹھ کر دھمکیاں دیتا ہے حالاں کہ جمہوریت میں ہر شخص کو بات کرنے کا حق ہے ، پارلیمنٹ میں کابینہ جواب دیتی ہے ، ملک میں آئین کی بالادستی ہونی چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے کہا پی ڈی ایم کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔ چند روز پہلے بھی پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدرسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزیرڈنڈا چلائے گا تو ہم بھی ڈنڈا چلانے کی مہارت رکھتے ہیں، عوام کی طاقت کے سامنے کوئی طاقت نہیں چل سکتی،فیل بچے کو ریلوے سے پروموٹ کرکے وزارت داخلہ دے دی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں