اسلام آباد (پی این آئی) پنجاب کے کنٹریکٹ اساتذہ کا بنی گالا میں وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ کے باہرزبردست احتجاج، پولیس نے اساتذہ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی زبردست شیلنگ کی۔ملازمت پر مستقل نہ کیے جانے والے صوبہ پنجاب کے 36 اضلاع سے تعلق رکھنے والے کنٹریکٹ اساتذہ نے اپنے
مطالبات کے حق میں بنی گالہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔ اساتذہ کا مطالبہ تھا کہ حکومت پنجاب بھر میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے 14 ہزار اساتذہ کو مستقل کرنے کا اعلان کرے۔ مظاہرین اساتذہ کا کہنا ہے کہ ان کا احتجاج بنیادی طور پر پنجاب حکومت کے خلاف ہے۔ وزیر قانون پنجاب راجا بشارت نے ان کے وفد سے ملاقات میں ان کے مطالبات تسلیم کرنے پر اتفاق کیا تھا تاہم ابھی تک اس پر عمل نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم عمران خان کے علم میں یہ بات لانے کے لیے یہاں احتجاج کرنے آئے ہیں کہ حکومت ہزاروں اساتذہ کے جائز مطالبات کو تسلیم کرے۔ تاہم اساتذہ نے الزام لگایا کہ پولیس نے پُرامن مظاہرہ کرنے والے اساتذہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے درجنوں ساتھیوں کو گرفتار کرلیا۔دوسری جانب اسلام آبادپولیس نے احتجاج کے لیے آنے والے 14 مظاہرین کو گرفتار کرکے شہزاد ٹاؤن، سیکرٹریٹ اور بھارہ کہو کے تھانوں میں بند کر دیا۔ خواتین اساتذہ کو ویمن پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔انتظامیہ نےبنی گالہ جانے والے راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی ہےجبکہ مری روڈ اور شہزاد ٹاؤن روڈ پر پولیس کی ٹیمیں پہنچا دی گئیں۔ علاقے میں پولیس کی بکتربند گاڑیاں بھی موجود ہیں جبکہ خار دار تاریں بھی بچھا دی گئی ہیں۔اساتذہ کے مظاہرے کی وجہ سے مری روڈ، کلب روڈ اور دیگر سڑکوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور
لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے احتجاج کرنے والے اساتذہ سے مذاکرات کیے۔ ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ مظاہرین سے کہا گیا ہے کہ ان کے مطالبات وفاق نہیں بلکہ پنجاب حکومت سے متعلق ہیں۔ آخری اطلاعات تک اساتذہ کا احتجاج اور دھرنا جاری ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں