اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نےکہا ہے کہ نوازشریف کے بیانات پر فوج کے اندر غصہ ہے ،جنرل قمر جاوید باجوہ سلجھے ہوئے آدمی ہیںجو برداشت کررہے ہیں ، عسکری قیادت کے کام خوش ہوں ، نواز شریف کی واپسی کیلئے کوششیں کررہے ہیں ، نہیں بتا سکتے کب تک واپس لائیں گے ؟چیلنج کرتا ہوں
اپوزیشن لانگ مارچ کے دور ان یہاں ایک ہفتے گزار دے تو استعفیٰ کا سوچوں گایہ ہفتہ نہیں گزار سکیں گے ؟لاہور جلسہ فلاپ شو تھا ، یہ پاکستانی فوج کو کہہ رہے ہیں کہ جمہوری حکومت کو ہٹا دیں ، یہ غداری کا کیس ہے جس پر آرٹیکل چھ لگتا ہے۔۔۔۔،آج ان کو این آر دے دوں تو پاکستان کا مستقبل تباہ کرونگا اور اپنی آخرت خراب کرونگا ، اللہ کو کیا جواب دونگا ؟2013ء میں اسٹیبلشمنٹ نے نوازشریف کی مدد کی ؟اس کو تکلیف ہے کہ2018ء میں اسٹیبلشمنٹ نے پھر مد د کیوں نہیں کی ؟ہم کہہ رہے ہیں سینٹ میں اوپن بیلٹ ہو، سب کو پتہ ہوکون کس کو ووٹ دے رہا ہے اس سے کرپشن ختم ہو جائے گی،آزاد میڈیا جمہوریت کا حسن ہوتا ہے ، آزاد میڈیا سے کبھی مسئلہ نہیں آیا نہ آسکتا ہے ، چوری کر نے والے آزاد میڈیا سے ڈرتے ہیں ،یورپی یونین کے ڈس انفولیب نے بھارت کے نیٹ ورک کوبے نقاب کیا، اس کے اندر حسین حقانی جیسے لوگ شامل ہیں جو پی ڈی ایم کی مدد کررہے ہیں ،پٹرولیم بحران میں ملوث افراد کے خلاف ایکشن لیا جائیگا ،پچاس سالوں کے بعد کشمیر تین دفعہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ڈسکس ہوتا ہے تو کیسے پیچھے چلا گیا ؟ 22کروڑ میں سے 70فیصد پاکستان کا ٹیکس صرف تین ہزار لوگ دیتے ہیں ،کیا باقیوں کو فکر نہیں ہے ؟،پانچ سال بعد لوگ فیصلہ کریں گے کہ کیا ان کی زندگی بہتر ہوئی ہے یانہیں ہوئی ،احساس پروگرام سے لوگوں کو غربت سے نکالیں گے ، احساس پروگرام دنیا میں مثال بن جائیگا ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں