لاہور (پی این آئی) سینیئر لیگی و پی ڈی ایم رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات اگر قبل از وقت ہوئے تو عدالت جائیں گے ۔ لاہور میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئےمسلم لیگ ن نے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا کہ اگر 11 فروری سے پہلے سینیٹ کا الیکشن شیڈول کیا گیا تو وہ غیرآئینی ہوگا۔ قبل از وقت سینیٹ
انتخابات ہوئے توعدالت جائیں گے۔ن لیگی رہنما رانا ثنااللہ کا مزید کہنا تھا کہ عدالت جانے کا فیصلہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی قیادت کرے گی۔ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کا سینیٹ الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کی رائے لینے کا فیصلہ غیرقانونی ہے ، وفاقی کابینہ نے پھرشوآف ہینڈزکے ذریعے سینیٹ انتخابات کرانےکا فیصلہ کیا ہے، وفاقی کابینہ کا یہ فیصلہ قانون اورآئین سے متصادم ہے کیوں کہ آئین میں ترمیم کا طریقہ کار آئین میں درج ہے، سپریم کورٹ کی رائے آئین کی دفعات کو ختم نہیں کرسکتی۔انہوں نے کہا کہ شوآف ہینڈزاورسپریم کورٹ کوریفرنس بھیجنے کے فیصلے کی وزیراعظم نے تصدیق کی اس اقدام سے وفاق اور قوم پرستوں میں تقسیم اور تناؤ میں اضافہ ہوگا، کسی اورطریقہ کارسے قوم پرست ، چھوٹی مذہبی جماعتوں کی وفاق میں نمائندگی ختم ہوجائے گی ، شو آف ہینڈز سینیٹ کے تصور اور تشکیل کو تبدیل کر دے گا سینیٹ کی پورے ایوان پرمشتمل کمیٹی نے خفیہ قابل سراغ ووٹ کی تجویزدی تھی۔واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈ سے کرانے کیلئے وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنےکا فیصلہ کرلیا ، ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات کیلئےسپریم کورٹ سے رجوع کرنےکافیصلہ کیا ہے اس مقصد کیلئے حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں ایک ریفرنس دائر کیا جائے گا ، وفاقی کابینہ کے فیصلے کے مطابق آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا جس میں حکومت آئین کے تحت سپریم کورٹ سے رائے طلب کرے گی ، اس صورت میں حکومت سپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میں ترمیم کے بغیر الیکشن کروا سکے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں