اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر کے عوام کیلئے صحت کارڈ کا اجرا کرتے ہوئے کہا ہے کہ 12 لاکھ مستحق خاندانوں کو صحت کارڈ دیا جائے گا۔ جمعہ کو آزادکشمیر کیلئے صحت سہولت کارڈ اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 35سال پہلے شوکت خانم ہسپتال کی تعمیر
کا فیصلہ کیا تھا اور شوکت خانم ہسپتال کی تعمیرکیلئے10سال محنت کی، پاکستان میں کینسر کا علاج مہنگاہے،شوکت خانم میں مفت علاج ہوتاہے یہاں غریب اور امیر مریضوں میں فرق نہیں ہوتا۔وزیراعظم نے کہا کہ احساس ہے صحت سے متعلق ہمارے ملک میں کتنے مسائل ہیں، آزادکشمیر کیلئے صحت سہولت کارڈ کا اجرا کر رہے ہیں اور 12لاکھ مستحق خاندانوں کو صحت کارڈ دیا جائے گا، صحت کارڈ کے ذریعے 300 سے زائد ہسپتالوں میں مفت علاج ہوسکے گا۔انہوںنے کہاکہ خیبرپختونخوامیں فیصلہ کیاہے ہرشہری کوصحت سہولت کارڈملے گا، پنجاب میں60لاکھ خاندانوں کو صحت سہولت کارڈمل چکے ہیں، پنجاب میں2021تک کوشش ہے ہرخاندان کوصحت کارڈملے وسائل نہ ہونے کے باوجودفیصلہ کیاعوام کی بنیادی ضروریات پوری کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں ایک فاشسٹ حکومت قابض ہے، پہلے کہتے تھے ایشین ٹائیگربناؤں گا لاہور کو پیرس بناؤں گا ہماری کوشش ہے پاکستان کوفلاحی ریاست بنائیں۔۔۔۔۔
وزیراعظم عمران خان پاکستانیوں کو معاشی حوالے سے بڑی خوشخبری سنا دی
اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تمام معاشی اعشاریے مثبت سمت میں جا رہے ہیں
، مزید بہتری کیلئے ایس ایم ایز کا فروغ ضروری ہے ، کیوں کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار معیشت کا اہم جزو ہیں، ان کو فروغ دے کر معیشت مستحکم ہو گی اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کا اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم نے ایس ایم ایز کے فروغ کیلئے مقرر اہداف کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی جب کہ اس موقع پر شرکاء کو ایس ایم ایز کو مالی معاونت فراہم کرنے کیلئے تمام شراکت داروں سے مشاورت پر بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ ایس ایم ایز کے فروغ کی خاطر قانونی اور ریگولیٹری مسائل کو حل کرنے کیلئے اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ کاروباری طبقے کی سہولت کیلئے ٹیکس فارم کو آسان بنایا جا رہا ہے جب کہ رجسٹریشن پورٹل پر بھی کام جاری ہے ، صوبوں میں ورکنگ گروپس قائم ہو چکے ہیں جس کے تحت صوبوں میں چھوٹے اور درمیانے کاروبار کو مدد دیں گے ، اس مقصد کیلئے ایس ایم ایز کا ڈیٹا بیس ترجیحی بنیادوں پر اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے جس کے بعد ڈیٹا بیس کی بنیاد پرحکومت ایس ایم ایز کو بروقت سہولت دے سکے گی۔اس سے پہلے وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزارتوں ، ڈویژنوں اور محکموں کی مانیٹرنگ سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا ، وزیراعظم نے وزارتوں کی
کارکردگی پر کسی بھی قسم کا مسجھوتہ نہ کرنے کی پالیسی اپنالی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی طرف سے حکومت کی بقیہ مدت کے دوران ترجیحی پالیسیوں پر عمل درآمد کرانے کا پلان ترتیب دیا گیا ہے ، جس کے تحت وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزارتوں ، کابینہ ڈویژنوں اور دیگر محکموں کی مانیٹرنگ سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ وزارتوں کی کارکردگی جانچنے کے لیے دیگر کئی آپشنز پر بھی غور شروع کردیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ عوامی ریلیف اور فلاحی منصوبوں کی تکمیل کے فیصلوں پر عملدرآمد کو ترجیح دی جائے گی ، وزیراعظم آفس 42 وزارتوں اور ڈویژنوں کی کارکردگی باقاعدگی سے مانیٹرکرے گا ، متعلقہ وزراء اور سیکرٹریزکو حکومتی اہداف کے لیے دی گئی مقررہ مدت میں عمل درآمد کا پابند بنایا جائے گا جب کہ کابینہ اور محکمانہ اجلاسوں کے فیصلوں پرعملدرآمد کی رپورٹس تیار ہوں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں