اسلام آباد (پی این آئی) الیکشن کمیشن نے ملک بھر کے 8 قومی وصوبائی اسمبلیوں کے حلقوں میں ضمنی انتخابات کرانے کافیصلہ کرلیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومتوں کو انتخابات کے انعقاد کے دوران کورونا ایس اوپیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ آٹھ حلقوں میں ضمنی انتخابات
کا شیڈول جاری کرنے کی ہدایت کردی ہے۔چیف الیکشن کمشنر کی زیرصدارت اجلاس میں ضمنی انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ملک بھر کے آٹھ قومی وصوبائی اسمبلیوں کے حلقوں میں ضمنی انتخابات این سی اوسی کی ہدایت پر التوا کاشکارتھے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان میں کرونا وبا کی دوسری لہر کی شدت کے باعث پنجاب حکومت نے بلدیاتی الیکشن بھی ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کمیٹی برائے قانون کے اجلاس میں کرونا صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا گیاتھا جس کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہاتھا کہ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن ملتوی کردئیے جائیں گے، اجلاس میں شریک شرکا نے بلدیاتی الیکشن پر حتمی فیصلے سے قبل انتخابات کی تاریخ کا معاملہ این سی او سی کو بھجوانےکی تجویز منظورکی۔این سی او سی کی جانب سے اجتماعات پر پابندی کے بعد انتخابات پر پابندی عائد کرنے کی ہدایت کی گئی تھی ۔ اگر ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا تو۔۔۔مریم نواز نے حکومت کو بڑی دھمکی دیدی مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 500 نشستوں پر ضمنی الیکشن نہیں کرائے جاسکتے اور اگر ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا تو ہم چوڑیاں پہن کر گھر میں نہیں بیٹھیں گے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے کہا کہ آئین کے تحت نئے سینیٹرز 11 مارچ کے بعد حلف اٹھائیں گے۔سینیٹرز کی مدت پوری ہونے سے قبل انتخابات کی کیا تُک بنتی ہے ؟۔ سینیٹ الیکشن سے متعلق پی ڈی ایم فیصلے کرے گی، سینیٹ کا الیکشن پہلے یا بعد میں کرالیں، حکومت کو نہیں بچاسکتے، قبل ازوقت سینیٹ الیکشن سے حکومت کو دوام نہیں ملے گا، ان کو سمجھ آگئی ہے کہ حکومت کے دن تھوڑے ہیں، جو بھی ہتھکنڈے اپنالیں آپ کو گھر تو جانا پڑے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان جلسے کے وقت کتوں کو نہیں، اپنے
خوف کو بھلا رہے تھے، کتوں سے کھیلنا الگ بات ہے لیکن قومی اداروں سے کھیلنا خطرناک بات ہے، اس کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔انہوں نے آج لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق فیصلے پی ڈی ایم کرے گی۔ سمجھ نہیں آرہی اگر پی ڈی ایم کی موومنٹ اور جلسوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، تو ایسی کیا قیامت آگئی کہ ایک مہینہ پہلے الیکشن کروانے اعلان کرنا پڑا، جو چیز واضح ہے کہ ان کو یہ سمجھ آگئی ہے کہ حکومت کے پاس دن تھوڑے ہیں ، جو بھی ہتھکنڈے استعمال کریں ، گھر تو جانا پڑے گا۔افواج پاکستان کے ترجمان بن کران کو سیاست میں گھسیٹتے رہے، ان کا نام استعمال کرکے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، بشیر میمن نے ایف آئی اے کے بارے گواہی دے دی، خفیہ ایجنسیوں کا بھی کام خود ہی کردیتے ہیں، اب الیکشن کمیشن کے چیئرمین بھی خود بن بیٹھے، یہ سارے فیصلے اعلانات الیکشن کمیشن کوکرنا ہے، آپ نے کس حیثیت میں اعلان کردیا؟ آئین پاکستان کی روح سے آپ یہ اعلان خود نہیں کرسکتے، آپ کی مشیروں کی فوج نے نہیں بتایا۔آپ سپریم کورٹ کی منظوری لینا چاہتے ہیں؟ سپریم کورٹ کو کس طرح آپ سیاست میں گھسیٹنا چاہتے ہیں؟ میں شو آف ہینڈ کے خلاف نہیں، جب چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد آئی تو اس وقت تو آپ کو شوآف ہینڈ نظر نہیں آیا۔جب آپ کے ارکان حلقوں میں جنے کے قابل نہیں، تو آپ کو شو آف ہینڈ نظر آگیا؟ آئینی ترمیم کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے؟ سپریم کورٹ اس کی تشریح کرسکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں