اگر ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا تو۔۔۔مریم نواز نے حکومت کو بڑی دھمکی دیدی

لاہور (پی این آئی) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 500 نشستوں پر ضمنی الیکشن نہیں کرائے جاسکتے اور اگر ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا تو ہم چوڑیاں پہن کر گھر میں نہیں بیٹھیں گے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے کہا کہ

آئین کے تحت نئے سینیٹرز 11 مارچ کے بعد حلف اٹھائیں گے۔سینیٹرز کی مدت پوری ہونے سے قبل انتخابات کی کیا تُک بنتی ہے ؟۔ سینیٹ الیکشن سے متعلق پی ڈی ایم فیصلے کرے گی، سینیٹ کا الیکشن پہلے یا بعد میں کرالیں، حکومت کو نہیں بچاسکتے، قبل ازوقت سینیٹ الیکشن سے حکومت کو دوام نہیں ملے گا، ان کو سمجھ آگئی ہے کہ حکومت کے دن تھوڑے ہیں، جو بھی ہتھکنڈے اپنالیں آپ کو گھر تو جانا پڑے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان جلسے کے وقت کتوں کو نہیں، اپنے خوف کو بھلا رہے تھے، کتوں سے کھیلنا الگ بات ہے لیکن قومی اداروں سے کھیلنا خطرناک بات ہے، اس کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔انہوں نے آج لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق فیصلے پی ڈی ایم کرے گی۔ سمجھ نہیں آرہی اگر پی ڈی ایم کی موومنٹ اور جلسوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، تو ایسی کیا قیامت آگئی کہ ایک مہینہ پہلے الیکشن کروانے اعلان کرنا پڑا، جو چیز واضح ہے کہ ان کو یہ سمجھ آگئی ہے کہ حکومت کے پاس دن تھوڑے ہیں ، جو بھی ہتھکنڈے استعمال کریں ، گھر تو جانا پڑے گا۔افواج پاکستان کے ترجمان بن کران کو سیاست میں گھسیٹتے رہے، ان کا نام استعمال کرکے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، بشیر میمن نے ایف آئی اے کے بارے گواہی دے دی، خفیہ ایجنسیوں کا بھی کام خود ہی کردیتے ہیں، اب الیکشن کمیشن کے چیئرمین بھی خود بن بیٹھے، یہ سارے فیصلے اعلانات الیکشن کمیشن کوکرنا ہے، آپ نے کس حیثیت میں اعلان کردیا؟ آئین پاکستان کی روح سے آپ یہ اعلان خود نہیں کرسکتے، آپ کی مشیروں کی فوج نے نہیں بتایا۔آپ سپریم کورٹ کی منظوری لینا چاہتے ہیں؟ سپریم کورٹ کو کس طرح آپ سیاست میں گھسیٹنا چاہتے ہیں؟ میں شو آف ہینڈ کے خلاف نہیں، جب چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد آئی تو اس وقت تو آپ کو شوآف ہینڈ نظر نہیں آیا۔جب آپ کے ارکان حلقوں میں جنے کے قابل نہیں، تو آپ کو شو آف ہینڈ نظر آگیا؟ آئینی ترمیم کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے؟ سپریم کورٹ اس کی تشریح کرسکتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں