آمدن سے زائداثاثے، مولانا فضل الرحمن کے پانچ قریبی ساتھی نیب کے سامنے پیش ہو گئے

پشاور(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف مبینہ کرپشن اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ان کے 5 قریبی ساتھی نیب پشاور کے سامنے پیش ہوئے۔نیب ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے پانچ قریبی ساتھی بشمول ابرار احمد، محمد جلال، دین محمد اور ابرار علی شاہ نے

اپنے بیانات ریکارڈ کر ا دئیے۔نیب ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھیوں کو سوال نامہ بھی دیا گیا۔ نیب ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے خلاف مبینہ کرپشن اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کی تحقیقات جاری ہیں۔خیال رہے کہ اس سے قبل نیب نے مولانا فضل الرحمان کے دو قریبی ساتھی گل اصغر اور نور اصغر کو بطور گواہ پیش ہونے کے لیے طلب کرلیا تھا۔۔۔۔

مولانا فضل الرحمن کی اربوں روپے کی جائیدادوں کی تفصیلات جاری

اسلام آباد(پی این آئی )وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز اور وفاقی وزیر امور کشمیر‘گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان کے 1993 سے لیکر 2018تک مختلف ادوار میں اپنے بھائی ‘داما داور فرنٹ مینوں کے ذریعہ اربوں روپے مالیت کیبے نامی جائیدادیں بنانے‘ ڈیزل سمکلنگ‘ فنڈز میں بے ضابطگیوں اور کرپشن سے متعلق تفصیلات جاری کر دیں ہیں‘تمام ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں ‘نواز شریف ‘ آصف علی زرادری اور مولانا فضل الرحمان کرپشن کے سلطان ہیں ‘پیسوں کی سیاست اوراراکین کو خریدنے کی سیاست متعارف کرائی ‘اس کے لئے کرپشن پر کرپشن کی گئی ‘اپوزیشن مقدمات واپسی ‘نیب

قوانین میں منشاءکے مطابق تبدیلی کے ذریعہ این آر او مانگ رہی ہے ‘ اگر یہ مان لی جائے تو پی ڈی ایم جلسہ 13دسمبر سے ایک گھنٹہ قبل منسوخ کر دے گی۔ وہ  پی آئی ڈی میں پریس کانفرس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وفاقی وزراءنے میڈیا کو مولانا فض الرحمان کی جائیدادوں سے متعلق بتایا کہ ان کا ڈی آئی خان میں ایک گھر اور ایک پلاٹ‘ایف ایٹ ۔ اسلام آباد میں بنگلہ ‘دوبئی میں ایک فلیٹ ‘پشاور ‘کراچی اور کوئٹہ میں فلیٹس اور دوکانیں‘ڈی آئی خان پنیالہ میں ایک گھر اور 5 ایکٹر اراضی‘عبدالخیل ‘ڈی آئی خان میں ایک گھر /مدرسہ ‘5ایکٹر زرعیزمین‘شورکوٹ میں ایک گھر /مدرسہ ‘ 5ایکٹر اراضی ‘حال ہی میں مولانا فضل الرحمان نے سابق سینیٹر غلام علی اور اپنے داماد فیاض علی کے ذریعہ چک شہزار اسلام آباد میں 3ارب مالیت کی اراضی خریدی ‘ کمرشل ‘ انڈسٹریل ‘ ریزرو پراپرٹیز(نان بزنس ) مالیت 47لاکھ کمرشل‘ انڈسٹریل ‘ ریزرو پراپرٹیز(نان بزنس )عبدالخیل ‘ڈی آئی خان مالیت 15لاکھ ‘کمرشل ‘ انڈسٹریل ‘ ریزرو پراپرٹیز(نان بزنس )شور کوٹ ‘ ڈی آئی خان مالیت 25 لاکھ ‘کمرشل ‘ انڈسٹریل ‘ ریزرو پراپرٹیز(نان بزنس )شورکوٹ ‘ ڈی آئی خان ‘ مالیت 7لاکھ ‘ریزور ہائوس ‘ عبدالخیل سدوزئی‘غریب خاندان تھا ‘گل اصغر وزیر اور اسکے دو صاحبزادوں(نور اصغر اور نور رحمان) نے مولانا فضل الرحمان /ایم این اے کے اثرورسوخ سے مجموعی

طورپر 3777کنال 6مرلہ اراضی حاصل کی جن کی تفصیلات یہ ہیں گائوں بھاب ‘ضلع ڈی آئی خان میں 39کنال 15مرلہ‘مقیم شاہ ‘ضلع ڈی آئی خان میں 31کنال 15مرلہ ‘کیچ ‘ضلع ڈی آئی خان میں 220کنال 4مرلہ ‘ساگو جنوبی ‘ضلع ڈی آئی خان میں8کنال 13مرلہ رحمان ٹائون ‘ضلع ڈی آئی خان میں1کنال 12مرلہ‘ رتہ کلوچی ‘ضلع ڈی آئی خان میں 10کنال 20 مرلہ اراضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نور اصغر ولد اصغر وزیرکی گائوں بھاب ‘ضلع ڈی آئی خان میں 145کنال 2مرلہ‘حندان ‘ضلع ڈی آئی خان میں 164کنال 17مرلہ ‘ چتر‘ ضلع ڈی آئی خان میں 40کنال 4مرلہ ‘ مقیم شاہ ‘ضلع ڈی آئی خان میں 17کنال 6مرلہ ‘ حسام ‘ضلع ڈی آئی خان میں 49کنال 12مرلہ ‘یرک ‘ضلع ڈی آئی خان میں8کنال 11مرلہ ‘کیچ ‘ضلع ڈی آئی خان میں97کنال 19مرلہ ‘ بدھ شرقی‘ ضلع ڈی آئی خان میں 58کنال ٰٰ6مرلہ ‘ محلہ عیسی ‘ضلع ڈی آئی خان میں 667کنال 5مرلہ ‘ رتہ کلوچی ‘ضلع ڈی آئی خان میں 4کنال 4مرلہ اراضی ہے ۔ سابق ڈی ایف او ‘ ڈی آئی خان موسی خان کا ڈی آئی خان میں ایک گھر ‘ایک کار‘ڈی آئی خان شہر میں 4کنال کا ایک پلاٹ پہاڑ پور ‘ ڈی آئی خان میں ایک فارم ہائوس ‘ 2کرش پلانٹس ہیں ۔ زراعی اراضی میں ڈھکی میں 47کنال 6مرلہ‘متوالہ شاہ میں 112کنال 12مرلہ ‘ تیرگرمیں5کنال ساڑھے 10مرلے ‘راجان پور میں27کنال 10مرلہ جبکہ مجموعیزراعی

اراضی 192کنال ساڑھے 18مرلہ ہے ۔ حاجی جلال خان ولد اعظم خان کے حوالے سے بتایا گیا کہ مریالی تحصیل ڈی آئی خان میں 8کنال 2.5مرلہ‘ ساگو جنوبی ‘ ڈی آئی خان میں 3کنال 8مرلہ ‘شورکوٹ ‘ ڈی آئی خان میں 505کنال 3مرلہ‘تاکین ‘ ڈی آئی خان میں 17کنال 2مرلہ‘جندا ‘ ڈی آئی خان میں 36کنال 7مرلہ ‘ کوٹلہ حبیب ‘ ڈی آئی خان میں 124کنال 13مرلہ‘ رکھگیس ‘ ڈی آئی خان میں 20کنال ہے ‘مجموعی اراضی 714کنال 12.5مرلہ ہے ۔ رجسٹری کارڈ کے مطابق 24جنوری 2009 ‘14فروری 2009 اور 31دسمبر2010 کو 1077کنال 14مرلہاراضی ٹرانسفر ہوئی ۔ انہوں نے عبدالرائوف (ماما) کے حوالے سے بتایا کہ عبدالرائوف (ماما) مولانا فضل الرحمان (نانکے) طرف سے خاندان کا حصہ ہیں ‘وہ بس کنڈیکٹر تھے اور ایم ایم اے حکومت میں ٹھیکوں میں شراکتدار شروع کی اور مفتی محمودہسپتال کی تذہین و آرائش کا ٹھیکہمرضی سے لیا ‘ایم ایم اے حکومت میں ضلع ناظم کا الیکشن لڑا اور منتخب ہوگیا‘ اپنے اس عہدے کے دوران اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور کلرکوں فضل بابر اور رحمت اللہ کے زریعے ذاتی فوائد حاصل کیے ۔ محمد اشرف علی خان ولد محمد شہزاد خان کے حوالے سے بتایا گیا کہ 26جون 2005 کو صوبائی حکومت نے محمد اشرف علی خان (مولانا فضل الرحمان فرنٹ مین) کو 200کنال اراضی الاٹ کی ‘ یہ ہی

اراضی مولانا فضل الرحمان کو بھی الاٹ کی گئی تھی ‘14اپریل 2017 کو یہ اراضی شریف اللہ ولد رحمت اللہ ساکن عبدالخیل تحصیل پہاڑ پور ‘ڈی آئی خان کو منتقل کی گئی ‘اشرف علی خان گیلانی ٹائون نزد وینسم کالج ‘ ڈی آئی خان کے مالک ہیں جس کی رجسٹری مہر دین راجپوت کو رجسٹری نمبر 1997 ‘ بیعہ نمبر 4 کاپی نمبر 353 ‘تاریخ 17دسمبر 2014 کے نام پر رجسٹرڈہے ‘ یہ بنگلہ ڈاکٹر ذوالفقار عالم خان سے

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں