پشاور(پی این آئی) ترجمان خیبرپختونخوا حکومت کامران بنگش نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کے ہمراہ پریس بریفنگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحت کارڈ خیبر پختونخوا حکومت کا انقلابی منصوبہ ہے جس کی فیز 1 اور فیز 2 کا افتتاح ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 31 جنوری سے پورے صوبے کی
آبادی کو 10 لاکھ تک صحت کی مفت سہولیات فراہم کی جائیں گی۔منصوبے کے لئے 18 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں صنعتی ترقی پر بات کرتے ہوئے ترجمان خیبرپختونخوا حکومت کامران بنگش نے کہا کہ صوبے میں صنعتی ترقی اور عوام کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے اکنامک زونز کا جال بچھایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی سلسلے میں گزشتہ دنوں نوشہرہ اکنامک زون کے توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے وزیر اعلیٰ نے اکنامک زون میں صنعتیں لگانے والے صنعتکاروں میں پلاٹس کے الاٹمنٹ لیٹرز تقسیم بھی کیے۔مزید تفصیلات بتاتے ہوئے معاون خصوصی نے ریمارکس دیئے کہ اکنامک زون کا یہ توسیعی منصوبہ 76 ایکڑ رقبے پر محیط ہے۔ جس سے بلواسطہ اور بلاواسطہ 12 ہزار سے زائد ملازمتوں کے مواقع پیدا ہونگے اور ابتدائی طور پر 1.6 ارب روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ وزیراعلی کے معاون خصوصی کامران بنگش نے جلوزئی اکنامک زون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ منصوبوں سے صوبے میں صنعتی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔اس سے پہلے 6.3 بلین روپے کے 257 ایکڑاراضی پر محیط جلوزئی اکنامک زون کا افتتاح کیا گیا تھا۔ جسمیں سرمایہ کار گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔اس منصوبے سے 41000 سے زائد روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔رشکئی اکنامک زون کو گیم چینجر کہتے ہوئے معاون اطلاعات کامران بنگش نے کہا کہ رشکئی اکنامک زون خیبر پختونخوا کے لئے ایک گیم چینجر ثابت ہوگا اس کو بھی جلد مکمل کیا جائے گا جس سے 2 لاکھ افراد کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ عنقریب 189 ایکڑ پر محیط ڈی آئی خان اکنامک زون کا افتتاح بھی کیا جائیگا جس سے 1.5 بلین کی سرمایہ کاری متوقع ہے جبکہ اس سے 30 ہزار سے زائد افراد کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ 40 ایکڑ پر محیط چترال اکنامک زون، 89 ایکڑ کے غازی اور 400 ایکڑ کے بنوں اکنامک زونز کا افتتاح بھی عنقریب کیا جائے گا۔صنعت کو سستی بجلی فراہمی بات کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے واضح کیا کہ صنعتی ترقی کے لئے ویلنگ ماڈل کے ذریعے صنعتی یونٹوں کو ملاکنڈ تھری،دارل خوڑ، رانولیہ اور مچئی پاور ہائیڈرو سٹیشن سے سستی بجلی فراہم کرنے کا منصوبہ متعارف کیا گیا ہے جسکی منظوری کابینہ نے دی ہے جبکہ منصوبے پاور سٹیشن سے 137 میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے۔یہ بجلی سستے نرخوں پر صنعتوں کو فراہم کرنے سے صوبے میں صنعتی انقلاب اجائیگا۔بہترین مواصلاتی نظام کی فراہمی کا ذکر کرتے ہوئے کامران بنگش نے کہا کہ سوات ایکسپریس وے پاکستان تحریک انصاف کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس سے سیاحت کو فروغ ملی ہے۔ تقریبا 34 ارب روپے کی لاگت سے منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اور جنوبی اضلاع کے لئے پشاور ٹو ڈیرہ اسماعیل خان منصوبے پر بھی جلد تعمیراتی کام شروع کیا جائیگا۔منصوبے کے پی سی ون اور
ڈیزائن کی منظوری کے لئے اس کو متعلقہ فورم کو بھیجا گیا ہے۔ 258 ارب روپے کی لاگت سے یہ منصوبہ 4 سالوں میں مکمل ہوگا۔ 360 کلومیٹر کا یہ منصوبہ 6 لین پر مشتمل ہوگا۔ منصوبے کی تکمیل سے سفری سہولت سمیت تجارت کو بھی فروغ ملیں گا۔صوبائی دارالحکومت پشاور میں عوام کو سفری سہولیات میں آسانی پیدا کرنے پر اظہار خیال کرتے ہوئے ترجمان خیبرپختونخوا حکومت کامران بنگش نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبہ بھی خیبر پختونخوا حکومت کا فلیگ شب منصوبہ ہے۔بین الاقوامی معیار کی سفری سہولت صوبے اور خاص کر پشاور کے عوام کو مہیا کی گئی ہے۔ بی آر ٹی کے افتتاح سے شہر میں ٹریفک کے مسائل پر قابو پایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مین کاریڈور کے علاوہ فیڈر روٹس بھی کھولے جارہے ہیں گزشتہ دنوں ڈبگری گارڈن فیڈر روٹس کا افتتاح بھی کیا گیا ہے ۔وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق پاکستان ہاوسنگ سکیم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے عمران خان کے وژن کے مطابق تعمیراتی شعبے پر بھی خاص توجہ دی ہے۔اس سلسلے
میں پشاور حیات آباد ہائی رائز فلیٹس، کوہاٹ جرمہ ہاو،ْسنگ سکیم،جلوزئی ہاو،ْسنگ سکیم، سی پیک سٹی جس کے لئے 80 ہزار کنال زمین حاصل کی گئی جبکہ 40 ہزار کنال زمین ایف ڈبلیو او کے حوالے کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ حویلیاں ھاو،ْسنگ سکیم ایبٹ آباد, سول کوارٹر فلیٹس پشاور, میڈیا کالونی ڈنگرام سوات اور سوڑیزی ریزیڈینشیا پر کام تیزی سے جاری ہے ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبے میں معاشی خوشحالی آئے گی۔جبکہ ہاوسنگ کے بڑے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کار بھی کافی دلچسپی لے رہے ہیں جو خوش آئند بات ہے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے میڈیا کو بریف کرتے ہوئے کہا ریاست مدینہ کی طرف سفر کا آغاز کے پی سے ہوا۔ صحت انصاف کارڈ فیز ون اور فیز ٹو ریاست مدینہ کی طرف سفر کی شروعات ہے۔شہباز گل نے شہداء اے پی ایس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن قوم کبھی نہیں بھلا سکتی۔اللہ شہداء کے لواحقین کو صبرعطا فرمائیں۔ انہوں نے کہا کہ ان بچوں کی شہادت سے ملک کی تاریخ بدل دی۔غربت مکاو عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ دہشت گردی کی طرح
غربت کے ناسور کا خاتمہ بھی کرینگے۔پی ڈی ایم چئیرمین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا مولانا کے گالی گلوچ کی بھرپور مزمت کرتا ہوں۔ تمام قبائلی غیرت مند مسلمان ہیں۔انہوں نے کہا کہ قبائل کے لئے بے غیرت کا لفظ استعمال کرنا مولانا کی فرسٹریشن کا ثبوت ہے۔مولانا کو اپنے بیان پر معذرت کے ساتھ اپنا بیان واپس لینا چاہیئے۔پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے متنازعہ بیان پر رد عمل دیتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ لاہور میں محمود اچکزئی کے بیان کی بھی مزمت کرتا ہوں۔ملک میں صنعتی سرگرمیوں میں تیزی آنے کے حوالے سے شہباز کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں کھاد کی تیاری اور فروخت میں 18 فیصد اضافہ ہوا۔جبکہ گاڑیوں کی تیاری میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کورونا کی وجہ سے مارکیٹ بند مگر پاکستان میں ترقی ہورہی ہے۔ یہ سب وزیراعظم عمران خان کا وژن اور کاوشوں کے باعث ہے۔پنجاب میں صنعتی ترقی بارے شہباز گل نے کہا کہ پنجاب میں سمینٹ کے پانچ نئے پلانٹس لگ رہے ہیں۔ پنجاب میں 7 کروڑ مربع فٹ کے تعمیراتی منصوبے شروع ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک کروڑ سے زیادہ نوکریاں دیں گے۔ مزدور کے لئے اس کی دہاڑی ہی اس کی نوکری ہے۔پنجاب میں ہاؤسنگ سکیم کے متعلق شہباز گل نے کہا پنجاب میں 35 ہزار اپارٹمنٹس بنیں گے۔ غریب شہری کو اپنا چھت دینے کے لئے دو لاکھ ایڈوانس حکومت دے گی۔پی ڈی ایم لاہور جلسے پر کمنٹس کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ لاہور کے عوام کو سلام جن کی وجہ سے مریم نواز کو ہمارے جلسوں کی تصویریں لگانی پڑ رہی ہیں۔بچہ کہتا ہے کہ اکتیس تک استعفے دو ورنہ ہم نے استعفے دے دینے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر استعفے دینے ہیں تو دیں ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ کوئی بات نہیں ہوگی اب سب کا احتساب ہوگا۔وزیراعظم عمران خان کی سیاسی محنت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ عمران خان 23 سال کی جدوجہد کے بعد اس مقام پر پہنچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اس ملک کا اہم حصہ ہے جیسے پنٹاگون امریکہ کا ہے۔خیبر ٹیچنگ ہسپتال واقعے پر شہباز گل کا کہنا تھا کہ سانحہ کے ٹی ایچ کی تحقیقات ہونگی اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائیور کی غلطی کی سزا مالک کو نہیں دی جا سکتی۔متوقع سینٹ الیکشن کے حوالے سے شہباز گل نے کہا سینٹ انتخابات چند ہفتے پہلے کروانے میں کوئی قباحت نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں