اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم تحریک پر وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف رابطے میں ہیں ، نہ وزیراعظم کا استعفیٰ آئے گا اور نہ ہی اپوزیشن مستعفی ہوگی ، 31 جنوری سے پہلے درمیانی راستہ نکل آئے گا ، ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہوا کہ اپوزیشن کے لانگ مارچ سے
کیسے نمٹنا ہے ، سابق وزیراعظم نوازشریف اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اس دور حکومت میں پاکستان واپس نہیں آسکیں گے ، سابق صدر آصف علی زرداری کے کیسز اگر کراچی منتقل کردیے گئے تو پیپلزپارٹی کچھ نہیں کرے گی۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک پر وزیراعظم اور آرمی چیف کی باقاعدہ مشاورت ہوتی ہے ، جنوری کے مہینے میں تمام معاملات کا حل نکل آئے گا جس کے بعد ڈائیلاگ کی راہ ہموار ہوجائے گی اوراپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی طرف سے جاری حکومت مخالف تحریک میں درمیانی راستہ نکل آئے گا ، جس کے بعد نہ تو اپوزیشن کی طرف سے استعفے دیے جائیں گے اور نہ ہی کسی قسم کا لانگ مارچ ہوگا جب کہ وزیر اعظم عمران خان بھی مستعفی نہیں ہوں گے بلکہ وہ اپنے 5 سال پورے کریں گے ، وزیراعظم کے لیے 2 خوشخبریاں بھی دسمبر یا جنوری کے مہینے میں آجائیں گی۔شیخ رشید نے کہا کہ حکومت استعفوں کو 6 ماہ تک لٹکا سکتی ہے ، پنجاب اسمبلی میں اسپیکر پرویز الٰہی بھی ایسا ہی کریں ، اس دوران سینیٹ الیکشن فروری کے آخری ہفتے میں کروادیے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہا کہ نیب کے حوالے سے کی جانے والی ترامیم کی تجاویز پر تمام اسٹیک ہولڈر رضامند ہوگئے تھے تاہم وزیراعظم عمران خان نہیں مانے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں