اسلام آباد (پی این آئی)گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہاہے کہ معاشی صورتحال بتدریج بہتر ہو رہی ہے،کوویڈ سے قبل معاشی استحکام کے نتیجہ میں کورونا کے دوران ہماری مالی مشکلات کم رہیں،لوگوں کو ہم پر اعتماد ہونا چاہئے،معاشی استحکامات کے لئے شرح سود منفی رینج میں رکھنے کی ضرورت ہے۔نجی ٹی
وی کے مطابق ایس ڈی پی آئی ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےگورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہاکہ بروقت اقدامات سے معاشی اعشاریے بہتر ہوئے ہیں، ترسیلات زر سے معاشی اعشاریہ میں بہتری آئی ہے، معاشی صورتحال بتدریج بہتر ہو رہی ہے،مالیاتی خسارے کو زرمبادلہ سے پورے کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے کم سے کم شرح سود پر طبی آلات منگوانے کیلئے قرضے دیئے،کوویڈ سے قبل معاشی استحکام کے نتیجہ میں کورونا کے دوران ہماری مالی مشکلات کم رہیں،زر مبادلہ کے ذخائر بہتر رہے، لوگوں کو ہم پر اعتماد ہونا چاہئے،دیگر ملکوں کی طرح ہم بھی معاشی بحالی کی طرف جارہے ہیں،آٹو انڈسٹری، سیمنٹ سمیت صنعتیں بہتر ہو رہی ہیں،معاشی استحکامات کے لئے شرح سود منفی رینج میں رکھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ سٹیٹ بینک کا کام لیکیوڈٹی دینا ہے جبکہ قرضہ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ بینکوں کا اپنا ہے،کوویڈ کے دوران سٹیٹ بینک نے چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کو رسک انشورنس کی سہولت دی،رسک انشورنس سے بینکوں کا اعتماد بڑھا کیونکہ ان کی دی جانے والے قرض کی رقم محفوظ ہو گئی۔گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہاہے کہ معاشی صورتحال بتدریج بہتر ہو رہی ہے،کوویڈ سے قبل معاشی استحکام کے نتیجہ میں کورونا کے دوران ہماری مالی مشکلات کم رہیں،لوگوں کو ہم پر اعتماد ہونا چاہئے،معاشی استحکامات کے لئے شرح سود منفی رینج میں رکھنے کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں