اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے مولانا فضل الرحمن کے اثاثوں کی انکوائری کے معاملے میں 5 افراد کو نوٹس جاری کردئیے ہیں۔نیب دستاویز کے مطابق مولانا فضل الرحمن کے اثاثہ جات انکوائری میں 5 افراد کو (آج) بدھ کو پیشی کیلئے نیب آفس میں طلب کیا گیا ہے۔دستاویز کے
مطابق طلب کیے گئے 5 افراد میں سے 3 کا تعلق ڈیرہ اسماعیل خان ( ڈی آئی خان) سے، ایک کا اسلام آباد اور ایک کا تعلق لکی مروت سے ہے۔نیب دستاویز کے مطابق طلب کیے گئے پانچوں افراد کے خلاف مولانا فضل الرحمٰن کے اثاثوں اور کرپشن سے متعلق اہم شواہد ہیں۔نیب حکام نے واضح طور پر کہا کہ طلب کیے گئے پانچوں افراد اگر پیش نہ ہوئے تو اس صورت میں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔۔۔۔
مولانا فضل الرحمن کی اربوں روپے کی جائیدادوں کی تفصیلات جاری
اسلام آباد(پی این آئی )وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز اور وفاقی وزیر امور کشمیر‘گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان کے 1993 سے لیکر 2018تک مختلف ادوار میں اپنے بھائی ‘داما داور فرنٹ مینوں کے ذریعہ اربوں روپے مالیت کیبے نامی جائیدادیں بنانے‘ ڈیزل سمکلنگ‘ فنڈز میں بے ضابطگیوں اور کرپشن سے متعلق تفصیلات جاری کر دیں ہیں‘تمام ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں ‘نواز شریف ‘ آصف علی زرادری اور مولانا فضل الرحمان کرپشن کے سلطان ہیں ‘پیسوں کی سیاست اوراراکین کو خریدنے کی سیاست متعارف کرائی ‘اس کے لئے کرپشن پر کرپشن کی گئی ‘اپوزیشن مقدمات واپسی ‘نیب
قوانین میں منشاءکے مطابق تبدیلی کے ذریعہ این آر او مانگ رہی ہے ‘ اگر یہ مان لی جائے تو پی ڈی ایم جلسہ 13دسمبر سے ایک گھنٹہ قبل منسوخ کر دے گی۔ وہ پی آئی ڈی میں پریس کانفرس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وفاقی وزراءنے میڈیا کو مولانا فض الرحمان کی جائیدادوں سے متعلق بتایا کہ ان کا ڈی آئی خان میں ایک گھر اور ایک پلاٹ‘ایف ایٹ ۔ اسلام آباد میں بنگلہ ‘دوبئی میں ایک فلیٹ ‘پشاور ‘کراچی اور کوئٹہ میں فلیٹس اور دوکانیں‘ڈی آئی خان پنیالہ میں ایک گھر اور 5 ایکٹر اراضی‘عبدالخیل ‘ڈی آئی خان میں ایک گھر /مدرسہ ‘5ایکٹر زرعیزمین‘شورکوٹ میں ایک گھر /مدرسہ ‘ 5ایکٹر اراضی ‘حال ہی میں مولانا فضل الرحمان نے سابق سینیٹر غلام علی اور اپنے داماد فیاض علی کے ذریعہ چک شہزار اسلام آباد میں 3ارب مالیت کی اراضی خریدی ‘ کمرشل ‘ انڈسٹریل ‘ ریزرو پراپرٹیز(نان بزنس ) مالیت 47لاکھ کمرشل
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں